(24نیوز)وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگلے سا ل زراعت کےلئے 12ارب روپے مختص کئے ہیں ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شوکت ترین نے فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے کہا کہ ہماری حکومت نے زراعت کے شعبے کو غیرمعمولی ترجیح دی ہے۔انہوں نے کہا کہ امسال گندم، چاول، گندے میں بہت زیادہ پیداوار ہوئی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اسی وجہ سے نیشنل ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد لائیو اسٹاک اور زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مویشی، ماہی گیری، آپباشی کے شعبے کا اعادہ کیا جائے گا جبکہ ہم نے اگلے سال زراعت کےلئے 12 ارب روپے مختص کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل اور فوڈ سیکیورٹی پراجیکٹ کے لیے ایک ارب روپے مختص کرنے کی تجویز شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تیزی سے پانی کی کمی کا شکار ہورہا ہے اور وزیراعظم عمران خان چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لیے خواہاں ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ تین بڑے ڈیمز کی تعمیرات ہماری ترجیحات میں شامل ہوں گے جس میں داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ کے لیے 57 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کےلئے 23 ارب روپے جبکہ مہمند ڈیم کے لیے 6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ کے لیے 14 ارب روپے مختص کرنےکی تجویز کی گئی ہے۔