بولیویا: سابق صدر کو قید کی سزا سنا دی گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) لاطینی امریکی ملک بولیویا میں سابق خاتون صدر جینین اینز کو آئین کے خلاف فیصلوں کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
بولیویا کی سابق صدر جینین اینز، مسلح افواج کے سابق کمانڈر ولیمز کلیمن اور سابق پولیس کمانڈر ولادیمیر کالڈیرون سمیت دیگر سابق اہم رہنماؤں کو اقتدار کے لیے بغاوت پر ابھارنے کے الزام کا سامنا تھا۔
کیس کے استغاثہ نے جینین اینز، ولیمز کیمن اور ولادیمیر کالڈیرون کو مرکزی ملزم قرار دیا تھا۔ عدالت نے جینین اینز کو اقتدار میں آنے کے لیے بغاوت پر ابھارنے، آئین کے خلاف فیصلے اور فرض سے غفلت کا مجرم قرار دیتے ہوئے 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
جینین اینز نے خود کو بےقصور قرار دیا جب کہ ان کا دفاع کرنے والی قانونی ٹیم نے عدالتی فیصلے کے خلاف بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرین میں خاتون سے زیادتی کیس میں ملزمان کے سنسنی خیز انکشافات
دوسری جانب بولیویا کے مختلف شہروں میں عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔
یاد رہے کہ بولیویا کے صدر ایوو مورالس نے 2019 کے صدارتی انتخابات کے بعد عوامی احتجاج کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ ملک میں صدر کا آئینی عہدہ خالی ہونے سے آئینی بحران پیدا ہوا۔