(24 نیوز ) کراچی انتظامیہ نے طوفان ’’بائی پر جوائے ‘‘سے نمٹنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کے ساتھ تیاریاں مکمل کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق سائیکلون سے شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ڈپٹی کمشنرزکا متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطہ قائم ہے، ہسپتالوں کو الرٹ کر دیا گیا، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پاکستان نیوی، بلدیہ عظمی، ضلعی بلدیات، محکمہ صحت نے ہنگامی منصوبے بنا لئے ہیں۔
سائیکلون سے شہری زندگی کو متاثر ہونے سے بچانے کے لئے مربوط کوششیں کی جائیں گی کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے تمام اداروں کو کل شام تک محکمہ موسمیات اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی مشاورت سے اپنے ہنگامی منصوبوں کو حتمی شکل دینے کے احکامات جاری کئے ہیں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کراچی کے نشیبی علاقوں کی نشاندہی کر لی ہے ضرور ت ہوئی تو ڈپٹی کمشنرز کے تعاون سے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جایگا کے الیکٹرک نے بجلی کے کرنٹ کے حادثات کی روک تھام کے لئے اقدامات کر لئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :سمندی طوفان کی کراچی کی جانب ممکنہ پیش قدمی
کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے طوفان کی پیش گوئی کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کا اجلاس طلب کیا، اجلاس میں تمام اداروں کی سائیکلون کے نقصانات سے بچنے کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا نشیبی علاقوں کی نشاندہی کی گئی ڈپٹی کمشنر ملیر اور کیماڑی سمیت تمام ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اپنے ضلع میں نشیبی علاقون کے بارے میں تفصیلات اور لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کی تیاریوں کے بارے میں اجلاس کو بریفنگ دی، اجلاس میں پرونشیل کو آرڈی نیشن امپلیینٹشن کمیٹی PCIC صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، محکمہ موسمیات،پاکستان نیوی، تمام ڈپٹی کمشنرز، بلدیہ عظمی کراچی، بلدیاتی ادارے، محکمہ صحت واٹر اینڈ سیوریج بورڈ،کے الیکٹرک،ڈی ایچ اے بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ چیف میٹرولوجسٹ سرفراز احمد نے متوقع طوفان کی نوعیت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کے ساحل پر سائیکلون کے ٹکرانے کے امکانات کم ہیں تاہم تیز ہواوں اور، تیز اور درمیانی بارش کا امکان ہے۔ تمام اداروں نے اجلاس کو اپنی تیاریوں اور ہنگامی منصوبوں کی تفصیلات سے کاکمشنر کو آگاہ کیا کمشنر نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ وہ مل کر سائیکلون کے نقصانات سے بچنے کے لئے مربوط کوششیں کریں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ واٹس اپ گروپ کے ذریعے آپس میں رابطہ رکھا جائے گا۔
اجلاس میں شہر میں خطرناک عمارتوں کے خطرات کا جائزہ لیا گیا ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر نے اجلاس کو بتایا کہ کراچی میں 450 خطرات عمارتیں جن میں چالیس عمارتیں انتہائی خطرناک ہیں تمام عمارتوں کے مالکان کو عمارتین خالی کرنے کے نوٹسز جاری کر دئے گئے ہیں۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ فوری نوعیت کی کوشش کے تحت انتہائی چالیس خطرناک عمارتوں کو کل شام تک یقینی طور پر خالی کرالیا جائے گا۔ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ڈپٹی کمشنرز کی مدد سے یقینی بنائے گی
اجلاس میں بل بورڈزاور سائن بورڈزکو ہٹانے کے عمل کا بھی جائزہ لیا گیا ڈپٹی کمشنرز نے اجلاس کو بتا یا کہ بل بورڈز ہٹانے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز بل بورڈز ہٹانے کا عمل کل شام تک مکمل کرلیں۔ کمشنر نے کہا کہ کمشنرآفس میں قائم کنٹرول روم 1299میں خصوصی عملہ متعین کیا جا رہا ہے ادارے اپس مین رابطہ اور شہری کسی بھی وقت امداد کے لئے رابطہ کرسکین گے اجلاس نے فیصلہ کیا کہ شہریوں کو احتیاطی تدابیر سے آ گاہ کرنے کے لئے سائیکلون کے نقصانات سے بچاو کے اصولوں سے آگاہی کے لئے تشہری ذرائع اختیار کئے جائیں گے۔
کمشنر نے اس با ت کا نوٹس لیا کراچی انتظامیہ کی جانب سے طوفا ن کے خطرہ کے پیش نظر سمندر میں مچھلیا ن پکڑنے کشتی رانی تیراکی اور نہانے پر پابندی کے لئے نافذ دفعہ144 پر عمل نہیں کیا جا رہا کمشنر نے ہدایت کی پابندی پر سختی عمل کرایا جائے کے الیکٹرک نے بتایا کہبجلی کے کرنٹ کے واقعات کی روک تھام اور بجلی کی فراہمی کے متبادل انتظامات کر لئے ہیں۔ محکمہ صحت نے اجلا س کو بتایا کہ جناح اور سو ل اسپتال سمیت تمام اسپتالون کو الرٹ جاری کر دیا گیا کسی بھی ہنگامی صورتحال مین طبی امداد کے فرائض کی ادائیگکی کے لئے محکمہ کے ساتوں اضلاع کے ڈی ایچ اے تیار ہین اور انھون نے ہنگامی منصوبے تیار کر لئے ہیں۔تمام اضلاع میں کنٹرول بنادئے گئے ہی۔