(24 نیوز) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں قومی کرکٹ ٹیم کی بھارت اور امریکہ سے شکست کا ذمہ دار کون ہے؟ پی سی بی میں کون لوگ ہیں جو چیئرمین کو غلط مشورے دے رہے ہیں۔
24 نیوز کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹرانسمیشن ’ورلڈ کپ ہنگامہ‘میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے کہا کہ ہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں دونوں میچ 2 خاص کھلاڑیوں کی وجہ سے ہارے، وہ کھلاڑی جن کو یاری دوستی کی وجہ سے ٹیم میں واپس لایا گیا، صرف 2 کھلاڑی جن کی ریٹائرمنٹ کے بعد واپسی ہوئی وہ ہی ہار کی وجہ بنے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی 20ورلڈکپ میں پاکستان کیلئے اگر مگر ،خراب کارکردگی کا ذمہ دار کون ہے؟
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ دونوں میچ ہم محمد عامر اور عماد وسیم کی وجہ سے ہارے، عامر نے سپر اوور میں 18 رنز کھا کر میچ ہروایا اور عماد وسیم نے بھارت کے خلاف ناقص بلے بازی کر کے میچ ہروایا، ایک نے سکور کھا کر میچ ہروایا تو دوسرے نے سکور نہ کر کے میچ ہروایا۔
انہوں نے اعظم خان اور شاداب خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ٹیم میں کہاں سے آئے ہیں، یہ بھی یاری دوستیوں کی وجہ سے ہی ٹیم میں آئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اظہر محمود جو کتنے سالوں سے ٹیم میں بیٹھا ہوا ہے، خاموشی سے اپنے من پسند کھلاڑیوں کو لایا جاتا ہے اور اپنے کام نکالے جاتے ہیں کسی کو سمجھ نہیں آتی کہ کیا ہو رہا ہے، وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں کو لائی جا رہے ہیں ان کو کھلایا جا رہا ہے۔
گروپ بندی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ گروپ بندی صرف کھلاڑیوں میں نہیں ہے یہ بورڈ کے اندر بھی ہے، بورڈ میں جب کوئی نیا چیئرمین آتا ہے تو اس کو ممبرز کی جانب سے ایک ہی طرح کی بریفنگ دی جاتی ہے،جب ایک ہی بات ہر کوئی جا کر چیئرمین کو کرے گا تو وہ لازمی طور پر یہ سوچنے پر مجبور ہو جائے گا کہ ہاں کچھ تو ہے جو سبھی ایک ہی بات کر رہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم کھلاڑیوں کی گروپ بندی اور بورڈ کے اندر گروپ بندی کے صفائے کی بات کرتے آ رہے ہیں، تمام طرح کی گروپ بندی کا خاتمہ ضروری ہے۔