پیٹرول مہنگا کرنے کی تیاریاں، آئندہ بجٹ میں سیلز ٹیکس اور لیوی کی شرح بڑھانے کی تجاویز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وقاص عظیم)آئندہ بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگانے کی سفارشات تیار کر لی گئیں، پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگانے اور لیوی کی شرح بڑھانے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق کمرشل درآمدکنندگان کیلئے درآمدی ڈیوٹیز کو 1 فیصد بڑھانے، درآمدی سامان پر ٹیکس ڈیوٹیز بڑھانے ، فوڈ آئٹمز پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے ، ودہولڈنگ ٹیکس، سیلز ٹیکس چھوٹ ختم، کسٹم ڈیوٹیز کی شرح بڑھانے کی تجاویز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ، درآمدی فوڈ آئٹم کی سپلائی پر سیلز ٹیکس شرح بڑھانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
اگلے مالی سال کے لیے ایف بی آرکو 12 ہزار 900 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئےسر توڑ اقدامات کرنا ہوں گے ، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز کی مد میں دی جانیوالی ٹیکس چھوٹ اور رعایتیں ختم کرنے کی سفارشات تیار کرلی گئیں ہیں ، پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کو مرحلہ وار لگانے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح بھی بڑھائی جا سکتی ہے۔
سیلز ٹیکس شرح بڑھنے سے تقریبا 100 ارب روپے اضافی ریونیو متوقع ہے ،آئندہ مالی سال کیلئے فنانس بل میں تمام سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز تیار کر رہے،سیلز ٹیکس کی شرح بڑھنے سے ڈبہ بند دودھ ، چینی ، گھی ، خوردنی تیل ، صابن ، شیمپو ، ٹوتھ پیسٹ ، ٹوتھ برش ، پالش ، مشروبات ، کاربونیٹیڈ ڈرنکس ، ڈبہ بند دہی ، دودھ پاوڈر ، فیٹ ملک ، الیکٹرانکس مصنوعات ، میک اپ کا سامان ،لیدر مصنوعات ، پرفیومز اور جیولری بھی مہنگی ہونے کا امکان ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی قرض 67ہزار 525 ارب روپے تک پہنچ گیا، اقتصادی رپورٹ میں انکشاف