(24نیوز) پیٹرولیم مصنوعات کے بعد آئندہ بجٹ میں سولر پینل پر سیلز ٹیکس لگانے کی تجاویز بھی سامنے آگئیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے دی گئی سخت شرائط کے سامنے حکومت کے اوسان خطا ہو گئے ، آئندہ بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگانے کیلئے حکومت نے تیاریاں مکمل کر لیں ،
عوام کے اپنے پیسوں سے لگائے گئے سولر پینل پر ٹیکس لگانے کی تجاویز سامنے آگئی ہیں ،آئندہ مالی سال کیلئے ایف بی آرکو 12 ہزار 900 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے سر توڑ اقدامات کرنے
ہوں گے یہی وجہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں سابق فاٹا کیلئے زراعت و انشورنس کے شعبوں ، ذرعی ویئر ہاوسز کے قیام، انشورنس سیکٹر کیلئے ٹیکس مراعات کی تجویززیر غور ہے،سٹوریج اور ویئر ہاوس کے درآمدی آلات پر 10سالہ ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویزدی گئی ہے،استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، پاکستان میں امپورٹڈ استعمال شدہ گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے،بجٹ میں ایس ایم ایز کو دی جانیوالی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے آئندہ مالی سال بجٹ میں گاڑیوں کی درآمد کے لیے پالیسی کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے قوانین کو مزید سخت کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی قرض 67ہزار 525 ارب روپے تک پہنچ گیا، اقتصادی رپورٹ میں انکشاف