(24 نیوز)بھارت میں تین زرعی اصلاحاتی قوانین کے سلسلے میں کسان رہنمائوں نے 26 مارچ کو ’بھارت بند‘ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کےمطابق کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ26 مارچ کے دن ریلوے اور سڑک دونوں جام کئے جائیں گے۔اس بات کا فیصلہ کنڈلی بارڈر پر بدھ کے روز منعقد سنیُکت کسان مورچہ کی میٹنگ میں کیا گیا ۔
واضح رہے کہ بھارت میں کسان اپنے مطالبات کےحق میں پچھلے چار ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں لیکن مودی سرکار انکے مطالبات پر غور کرنے کو تیار نہیں ۔ احتجاج کے دوران درجنوں کسانوں کی موت واقع ہوگئی۔قبل ازیں کسانوں نے ٹریکٹر ریلی نکالی اور ٹرینیں روکیں۔کسانوں کے احتجاج میں ہزاروں خواتین بھی شرکت کرتی رہیں ہیں۔ہریانہ کے 60 دیہات نے بی جے پی رہنماؤں کےداخلے پر پابندی لگا دی، خواتین نے صوبے کے نائب وزیر اعلی کے خلاف ریلی نکالی۔ مظاہرین نے ان کے گھر تک مارچ کیا۔ شرکا نے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی وزیر اعلی بی جے پی کی حمایت واپس لیں۔مشہور پوپ سنگر ریہانہ اور سرگرم نوجوان کارکن گریٹا تھنبرگ نے گذشتہ سال 26 نومبر سے دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کررہے کسانوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔