(24 نیوز) بھارتی شہر پونا کے پولیس کمشنر امیتابھ گپتا نے ٹویٹر پر شہریوں کے سوالوں کا جواب دینے کا سلسلہ شروع کیا تو ایک یکطرفہ محبت میں گرفتار لڑکے نے پولیس سے مدد مانگ لی۔ اس پر گپتا کے جواب کی سوشل میڈیا پر تعریف کی جارہی ہے۔ اسی دوران پولیس کی جانب سے متوقع جواب نہ ملنے کے بعد اس نوجوان نے اپنا ٹویٹ حذف کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق امیتابھ گپتا نے کچھ دن پہلے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی مثکلات کے بارے میں ٹویٹر پر ان سے رابطہ قائم کریں۔ کمشنر کو امید ہے کہ اس سے عام لوگوں میں پولیس کی امیج بہتر ہوگی اور لوگ بغیر کسی خوف کے اپنی باتیں کر سکیں گے۔ اس کے تحت انہوں نے یکطرفہ دل لگانے والے نوجوان کے سوالوں کے جواب بھی دئے۔یکطرفہ محبت کے معاملے تو آپ نے سنا ہی ہوگا اور سنتے بھی رپتے ہوں گے لیکن پونا میں سامنے آنے والا معاملہ کچھ مختلف ہے۔ اسی تناظر میں نوجوان نے عشق کے نام پر بدتمیزی کے بجائے پولیس سے مشورہ لیا۔ تاہم یہ الگ بات ہے کہ پولیس اسکی مدد نہیں کرسکتی ہے لیکن پولیس کمشنر امیتابھ گپتا نے اسے باور کرایا کہ اس لڑکی کا نہ تو کوئی مطلب ہے اور نہ ہی اس کا کوئی مطلب ہے۔ نوجوان کا تعلق پونے سے ہے اور پولیس کے جوابی ٹویٹ کے بعد اس نے اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا ہے۔
اسطرح کے ٹویٹ دیکھ کر گپتا کو بھی کچھ عجیب سا لگا لیکن انہوں نے جواب دینا ضروری سمجھا۔انہوں نے لکھا ’’بدقسمتی سے ہم اسکی رضامندی کے بغیر آپ کی مدد نہیں کرسکتے ہیں۔ نہ ہی آپ اس کی مرضی کے خلاف کچھ بھی کریں۔ اگر کسی دن وہ راضی ہوجاتی ہے تو ہماری نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہیں۔ نہ کا مطلب ہے نہ ہی ہوتا ہے۔پولیس کمشنر کے انوکھے جواب پر سوشل میڈیا صارفین مختلف طریقوں سے اپنا رد عمل ظاہر کررہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس کے لئے پولیس کی تعریف کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ،کچھ کہتے ہیں کہ کمشنر کو ایسے سوالات پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ پولیس کے جواب کے بعد عاشق نوجوان نے اپنا ٹویٹ حذف کردیا ہے۔ وہ بھی سمجھ گیا ہوگا کہ اسے اس معاملے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی ہے اور نہ ہی وہ لڑکی کی مرضی کے خلاف کوئی قدم اٹھا سکتا ہے۔