فوج کیخلاف ہرزہ سرائی: کیپٹن صفدر کی قبل از گرفتاری ضمانت منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پشاور ہائیکورٹ کے واحد رکنی بینچ نے مسلح افواج کے اہلکاروں کیخلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں درج مقدمے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کو 22 مارچ تک قبل از گرفتاری عبوری ضمانت منظور کرلی۔
جسٹس لال جان خٹک نے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے داماد کو حکم دیا کہ وہ ایک ایک لاکھ کے دو مچلکے جمع کرائیں۔ایسٹ کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او عمران نواز عالم نے 9 فروری کو عدالتی کارروائی میں شرکت کے بعد میڈیا ٹاک کے دوران مسلح افواج کے اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے اور مشتعل کرنے کے الزام میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ایس ایچ او نے ایف آئی آر میں دعویٰ کیا تھا کہ حکومت کی تحریری درخواست موصول ہونے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا۔
کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل مدثر عامر نے کہا کہ ان کے مؤکل کی میڈیا ٹاک بغاوت یا اکسانے کے جرائم کے مترادف نہیں ۔ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے اپنی نیوز کانفرنس کے ذریعے پاکستان اور اس کے اداروں کو بدنام کرنے اور اداروں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی تھی۔ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کی منظور شدہ قبل از گرفتار عبوری ضمانت میں اثاثوں کے بارے میں جاری قومی احتساب بیورو کی تحقیقات پر 18 مارچ تک توسیع کردی۔