گندگی میں ملوث"کوئی چھوٹابڑا افسر نہیں بچے گا"چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ گندگیمیں ملوث کوئی چھوٹا بڑا افسر نہیں بچے گا، وزیر اعلی ہاﺅس کے باہر احتجاج کرنے سے روکنے پر کمشنرسی پی او دیگر کو معطل کر دیا گیا اپنی ایگو کیلئے وزیر اعلی نے سب کو معطل کر دیا مگر عدالتوں کی عزت پر کسی کو پروا نہیں۔
چیف جسٹس ہائی کورٹ نے سول جج سرگودھا اور اسسٹنٹ کمشنر سرگودھا کے درمیان تنازعہ پر سرکاری افسروں کے ہڑتال کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کی، ایف آئی اے کے افسران کے علاوہ پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ملک عبدالعزیز پیش ہوئے۔ ایف آئی اے کا افسر سول جج اور اسٹنٹ کمشنر تنازعے پرہڑتال کرنے والے افسران کی میڈیا پر چلنے والی ویڈیو کی فرانزنک رپورٹ پیش نہ کرسکا۔
ایف آئی اے اور پنجاب حکومت کا لاءافسر عدالت کو مطمن نہیں کر سکے ، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاءکو ہر سماعت پر حاضری کو یقینی بنانے کا حکم دیا ،عدالت نے ڈی جی ایف ائی اے کو ہڑتال کرنے والے افسران کی ویڈیوکا ریکارڈ لے کر نادرا سے تصدیق کرواکر اور انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دئیے کہ اے سی سرگودھا کو قانون کے مطابق سزا دیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہر کسی کو عدلیہ کے خلاف ہرسہ سرائی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ایف آئی اے مکمل ناکام ہو چکا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر کو نوکری سے نکال دیا جائے یا یہ سزا کے لئے تیار رہے۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے مزید ریمارکس دئیے کہ اس سوسائٹی سے گندگی صاف کرنے لگا ہوں ،جو دس سے پندرہ اہم کیس ہیں سب کا جلد فیصلہ کردیا جائے گا۔ گندگی میں ملوث افسروں کو چھوٹے بڑے کا لحاظ کئے بغیر سزائیں دی جائیگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب مزید یہ تماشا نہیں چلنے دیاجائے گا،بیوروکریسی کا شتر مرغ بننے کی اجازت نہیں دوں گا۔عدالت نے سول جج سے جھگڑا کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر کو توہین عدالت کی کاروائی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کروانے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے قرار دیا کہ اسسٹنٹ کمشنر پر آئندہ پر فرد جرم عائد کروں گا۔
ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ بیوروکریٹ عظیم شوکت اعوان کا موبائل لے کے فرنزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔سول جج اور اسٹنٹ کمشنر سرگودھا تنازعے کے متعلق کیس میں ڈی جی ایف آئی اے ، چیئرمین پیمرا اور چیئرمین نادرا کوطلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔