(24 نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کاکہناہے کہ سوشل میڈیا پر صادق سنجرانی کی مبینہ طور پر ایک پرانی ویڈیو گردش کررہی ہے،کسی کو یہ علم نہیں کہ ہم نے صادق سنجرانی کو سینیٹ چیئرمین کےلئے کیوں ووٹ دیا تھا،اس وقت ہمارے پنجاب کے بعض ساتھیوں کا خیال تھا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر سیاست نہیں ہوسکتی، اس وقت آزاد سینیٹر صادق سنجرانی مجھ سے ملنے گھر آئے اور کہا کہ انہیں چیئرمین سینیٹ منتخب کروانے میں ان کی مدد کی جائے،بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ صادق سنجرانی نے مجھ سے کہا کہ وہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے بعد پی پی پی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ صادق سنجرانی پی پی پی میں شمولیت کیلئے میرے سامنے قرآن پر حلف تک اٹھانے کو تیار تھے،میں نے انہیں قرآن پر حلف اٹھانے سے منع کیا اور کہا کہ آپ کی بات پر اعتبار ہے، جس بنیاد پر سینیٹ میں حمایت لی لیکن صادق سنجرانی نے اپنے اس وعدے کی پاسداری نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹر اسلام الدین شیخ کی جانب سے دیئے گئے عشائیے میں شرکت کی،پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر اور رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور بھی عشائیے میں شریک ہوئی، سینیٹر اسلام الدین شیخ کی رہائش گاہ پر ہونے والے عشائیے میں اپوزیشن کے تمام سینیٹرزنے شرکت کی، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پینل سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے امیدواران یوسف رضا گیلانی اور عبدالغفور حیدری بھی عشائیے میں شریک ہوئے۔
بلاول بھٹو زرداری نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پی ڈی ایم کل سینیٹ میں کٹھ پتلی سرکار کا مقابلہ کرے گی،الیکشن سے قبل ہی یہ طے ہوچکا ہے کہ کسی صورت میں سینیٹ کا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین پی ٹی آئی سے نہیں ہوگا، ملک کا مفاد اسی میں ہے کہ سیاست دانوں کو ان کا مثبت کردار ادا کرنے دیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ اگر سینیٹ میں پی ڈی ایم پینل منتخب ہوا تو یوسف رضا گیلانی اور عبدالغفور حیدری مخالف سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز کا بھی خیال رکھیں گے،انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ حکومتی ترجمان مسلسل صادق سنجرانی کو ریاست کا امیدوار قرار دے کر اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔
پیپلزپارٹی نے 2018 میں صادق سنجرانی کو ووٹ کیوں دیا؟بلاول بھٹو نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا
Mar 11, 2021 | 22:01:PM