(علی ساہی)سابق صدرمملکت کےقیدیوں کی سزاؤں میں2سال معافی کےاعلان کافائدہ نہ ہوسکا۔پنجاب کی جیلوں میں قید65ہزار قیدیوں میں سے صرف 4قیدی مستفید ہوئے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 8مارچ کوسابق صدرنےتمام قیدیوں کی سزاؤں میں2سال معافی کااعلان کیاتھا،سنگین جرائم ،غداری،مالی امور و حساس نوعیت کے کیسزکے قیدیوں پراطلاق نہیں ہونا تھا،آئی جی جیل نے پنجاب کی جیلوں سے رہائی کیلئےتمام سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی تھی،لاہور کی دونوں جیلوں سے ایک بھی قیدی رہا نہ ہو سکا۔
ضرورپڑھیں:ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری کو گارڈ آف آنر پیش
2خواتین قیدی سنٹرل جیل ،ایک ساہیوال ،ایک گجرات جیل سے کم عمر بچہ رہا ہوسکا،قیدیوں کوسزاکی معافی آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 45 کے تحت دی جائے گی،65سال سےزائدمردقیدیوں پرسزاکی معافی کااطلاق ہوگا،60سال سےزائدعمرکی خواتین قیدیوں پربھی سزاکی معافی کااطلاق ہوگا،ایسی خواتین قیدی جن کے ہمراہ بچے ہیں ، ان پر بھی سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔
یاد رہے ڈاکٹر عارف علوی پانچ سال صدر رہنے کے بعد آصف علی زرداری کے منتخب ہونے پر سبکدوش ہوگئے ہیں ۔ڈاکٹر عارف علوی کو عمران خان کے دور حکومت میں صدر منتخب کیا گیا تھا ۔