جعلی حکومت نا آئین کو مانتی ہے نا کوئی احکامات کو مانتے ہیں، سردار لطیف کھوسہ

Mar 11, 2024 | 13:10:PM
 جعلی حکومت نا آئین کو مانتی ہے نا کوئی احکامات کو مانتے ہیں، سردار لطیف کھوسہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) رہنما سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ جعلی حکومت نا آئین کو مانتی ہے نا کوئی احکامات مانتے ہیں۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے باہر سردار لطیف کھوسہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا، کسی اور جگہ ایسا تشدد نہیں کیا گیا جو پنجاب میں کیا گیا، مجھے 6گھنٹے تک بٹھا کر رکھا، کوئی تشدد نہیں کیاگیا، میں نے کہا کہ میں ایم این اے ہوں، بغیر سپیکر کی اجازت مجھے گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نا آئین کو مانتی ہے نا کوئی احکامات مانتے ہیں،پر امن احتجاج ریکارڈ کروانے کا حق بھی چھینے کی کوشش کی گئی ،اگر بنیادی حق چھین لیاجائے  تو یہ  پاکستان کو بڑا قید خانہ بنا دیے،کل ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز نے احتجاج ریکارڈ کروانا تھا،ہم نے مینیڈیٹ کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ  الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کچھ کہتی ہے مگر وہ بھی آفیشل ویب سائٹ کا ڈرامہ پوری دنیا نے دیکھ لیا،مجھے 6گھنٹے حبس بے جا میں رکھا گیا،6 گھنٹے بعد مجھ سے بیس ہزار کا مچلکہ لے کر چھوڑ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری کو گارڈ آف آنر پیش

سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ سعد رفیق نے مجھے کہا کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں، مختلف تھانوں میں ہمارے بندوں پر پرچے درج کیے گئے، سلمان اکرم راجہ پر بھی سڑک بلاک کرنے کا پرچہ درج کر لیا گیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ سڑکیں اگر بلاک کی گئی ہیں تو آپ کیمروں کی ویڈیو دکھا دیں، کوئی سڑک بلاک نہیں کی گئی، پُرامن احتجاج تھا، ہم پر اور ہمارے کارکنوں پر لاہور میں گزشتہ روز تشدد کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ  جب تک ہمیں ہمارا مینڈیٹ نہیں ملتا احتجاج کرتے رہیں گے، ہم دیکھیں گے کہ یہ حکومت کس طرح چلتی ہے۔

سردار لطیف کھوسہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں ان کے خلاف اغواء کا پرچہ بھی کرواؤں گا، پولیس بتائے کہ کس کے کہنے پر ہمارے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے،لیس خود بھی معذوری کا اظہار کر رہے تھے کہ ہمیں حکم ہے۔

انہوں نےسعد رفیق کو کہا کہ بہت مہربانی کہ تم نے اصلیت دکھا دی،انہوں نے  کل فون کر کے کہا کہ میرا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، میرے ڈرائیور اور میری گاڑی کو کسی دہشت گردی کے مقدمہ میں ڈال دیا ہے،اتوار کا دن تھا کوئی سڑکیں بلاک نہیں کیں ،نہ ہی کوئی توڑ پھوڑ کی،کسی پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا کیمروں میں سب کچھ محفوظ ہے۔

سردار لطیف کھوسہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں ان کے خلاف اغواء کا پرچہ بھی کرواؤں گا، پولیس بتائے کہ کس کے کہنے پر ہمارے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔