مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نئے انکشافات

Mar 11, 2025 | 10:56:AM

Read more!

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نئے انکشافات،دیکھیں اس ویڈیو میں۔۔۔۔
 اس کے علاوہ مصفطیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں جس میں روزانہ کی بنیاد پر نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں، ہر محاذ پر ارمغان کو سہولت پہنچانے والا اور کوئی نہیں بلکہ ان کا ایک قریبی دوست ہے جو کہ ایک سیاسی جماعت کے سینئر سیاستدان کا چھوٹا بیٹا ہے ۔

قابل اعتماد حلقوں میں مصطفیٰ قتل کیس سے منسلک تمام باتیں زیر بحث ہیں کہ کس کی مداخلت پر ارمغان نے جس لڑکی پر بیہمانہ تشدد کیا اس کی ایف آئی آر نہ درج ہونے دی جب کہ اس لڑکی کا شدید زخمی حالت میں ڈیفنس کے ہسپتال میں علاج ہوا۔ 

اس کے خلاف درج متعدد لڑائی جھگڑا، دنگا فساد اور منشیات کی ایف آئی آرز کی کارروائیاں اپنے منطقی انجام تک کیوں نہ پہنچ سکیں۔ یہ بات بھی حیران کن رہی کہ پولیس چھاپے کے وقت ارمغان اکیلا 4 گھنٹے تک فائرنگ کرتا رہا اور ایک ڈی ایس پی سمیت دوسرے اہلکار کو زخمی بھی کیا مگر 4 گھنٹے تک پولیس اہلکار اس کو گرفتار نہ کرسکے جب تک کہ اس نے اپنے لیپ ٹاپ اور تیسرے آئی فون کا ڈیٹا ڈیلیٹ نہیں کردیا (پولیس کہتی ہے کہ تیسرا فون ان کو نہیں ملا)۔ 

4 گھنٹے تک پولیس کو اندر جانے سے کس کی ہدایت پر روکے رکھا گیا؟ کس کے کہنے پر ملزم کا باپ جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے؟

ان تمام اور دیگر سوالات کا صرف ایک جواب ایک افسر نے دیا جس نے کہا کہ ’ملزم 29 برس کا ہے، اس کا ایک دوست 33 برس کا ہے، مذکورہ دوست ایک سیاسی پارٹی کے سینئر رہنما کا چھوٹا بیٹا ہے‘۔

افسر کے مطابق ارمغان کے اس دوست کے باپ، اس کے دونوں بیٹے اور ساتھ ہی ان کی پارٹی کی اعلیٰ قیادت بھی اس کیس میں اثر انداز ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملزم ارمغان کو ہر جگہ سہولت مل رہی ہے اور وہ اپنی مرضی سے بیان دیتا ہے جو اسے بتایا جاتا ہے۔

دوسری جانب کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کے کیس میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کر دی۔

آج کیس کے تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کا ڈی وی آر ریکور کیا ہے اور آلۂ ضرب بھی برآمد کر لیا ہے، ملزم ارمغان کا ایک آئی فون بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 17 مارچ تک کی توسیع کی جائے۔

عدالت میں وکیلِ صفائی عابد زمان نے کہا کہ ملزم سے اب کوئی تفتیش نہیں کرنی، جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے

عدالت  نے وکیلِ صفائی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم ارمغان کا مزید 7 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

مزیدخبریں