(عیسیٰ ترین+احمد منصور) کالعدم تنظیم کی جانب سے کئے گئے جعفر ایکسپریس پر حملے کے نتیجے میں یرغمال بنائے گئے مسافروں کو کوئٹہ پہنچانے کا عمل شروع کر دیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 80 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروا لیا،رہا ہونے والوں میں 43 مرد، 26 عورتیں اور 11 بچے شامل ہیں، باقی مسافروں کی با حفاظت رہائی کے لئے سیکیورٹی فورسز کوشاں ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
ریلوۓ ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہےکہ 60 کے قریب مسافروں کو کوئٹہ پہنچایا گیا ہے، مزید کو بھی پہنچایا جائے گا ،ٹرین میں750 مسافروں کی بکنگ تھی ۔کالعدم تنظیم کے حملے میں متاثرہ ٹرین کے مسافروں کی مدد اور زخمیوں کی منتقلی کے لئے محکمہ ریلوے کی جانب سے ریلیف ٹرین سبی سے روانہ کر دی گئی۔
24 نیوز کی رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیم کے حملے میں متاثرہ ٹرین کے مسافروں کی مدد اور زخمیوں کی منتقلی کے لئے محکمہ ریلوے کی جانب سے ریلیف ٹرین سبی سے روانہ کر دی گئی ہے، ریلیف ٹرین میں طبی عملے کے ساتھ ادویات و خوراک بھی روانہ کی گئی ہے،تاہم ریلیف ٹرین کا جائے حادثہ تک پہنچنا سیکیورٹی کلئیرنس سے مشروط ہے۔سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کلئیرنس آپریشن تاحال جاری ہے. دہسشت گردوں کے حملے کے نتیجے متعدد ہلاکتوں اور زخمیوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے.کلئیرنس آپریشن کے بعد ہی حتمی صورتحال واضح ہو سکے گی. ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام متعلہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے.
ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کچھ ہی دیر میں مزید یرغمالیوں کو کوئٹہ پہنچایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ:ٹرین پر فائرنگ،ڈرائیور زخمی،450مسافر یرغمال،سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن شروع