(24نیوز) نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم نے نئی تاریخ رقم کردی۔ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری سے 9 بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔
بے رحم سرائیلی فورسز نے غز ہ پر فضائی بم برسا دیئے۔ بچوں سمیت متعدد افراد کو شہید کر دیا۔ صہیونی بمباری کے بعد غزہ میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی پر جوابی حملہ کیا۔ مقبوضہ بیت المقدس سے سو کلومیٹر دور غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر میزائل داغے، حملے کے خوف سے اسرائیلی پارلیمنٹ کو خالی کروالیا گیا۔
حماس نے ٹینک شکن میزائل سے اسرائیلی فوج کی گاڑی بھی تباہ کر دی۔ حماس کے حملے کے خوف سے انتہا پسند یہودیوں کو مسجد الاقصیٰ میں داخلے کا فیصلہ بھی ترک کرنا پڑا، مسجد الاقصی کے دروازے سے واپس لوٹ گئے۔ بعض صہیونی شہریوں نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں آگ لگا دی۔ انتہا پسند آگ کے مناظر دیکھ کر خوش ہوتے رہے۔
پیر کی صبح ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نے قبلہ اول پر دھاوا بولا، بے بس فلسطینیوں پر ظلم کا پہاڑ توڑ ڈالا، نمازیوں پر ربڑ کی کوٹنگ والی گولیاں برسائیں، شیلنگ کی، بم بھی پھینکے، مسجد کے قالین کو بھی آگ لگ گئی۔ حملوں میں 300 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
اس کے باوجود فلسطینی جرات کی دیوار بن گئے۔ اسرائیلی مظالم کے آگے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کر دیا۔ قابض فورسز پر پتھراؤ کیا اور آخری دم تک قبلہ اول کے تحفظ کا عزم بھی کیا۔ بے رحم اسرائیلیوں نے خواتین کو بھی نہ بخشا بے دردی سے گرفتار کیا۔ بہادر فلسطینی لڑکی ہتھکڑیاں لگتے ہوئے مسکراتی رہی۔ مسجد الاقصیٰ کے باہر یہودی شہری نے فلسطینیوں پر گاڑی چڑھا دی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی اسرائیلی مظالم پر تشویش کا اظہار کر دیا۔ صہیونی فورسز سے فلسطین پر مظالم اور مقبوضہ بیت المقدس میں تعمیرات روکنے کا مطالبہ کیا۔