شہبازشریف کی فلسطینی سفارت خانے آمد، اسرائیلی جارحیت کی مذمت 

May 11, 2021 | 20:22:PM

(24 نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف فلسطینی سفیر سے ملاقات کی اورمسجد اقطیٰ میں فلسطینیوں پر وحشیانہ اورظالمانہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے فلسطینی سفیر احمد رافعی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج قائد محمد نوازشریف، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان کے عوام کے جذبا ت کے اظہار کے لئے حاضر ہوا ہوں۔ فلسطین کے غیور اور بہادر عوام کے ساتھ یک جہتی کرتے ہیں نماز کے دوران فلسطینیوں پر اسرائیل کی وحشیانہ اورظالمانہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں بچوں،خواتین سمیت سینکڑوں فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں، بچوں سمیت 20 فلسطینیوں کی شہادت پر گہرا صدمہ ہے ۔
شہبازشریف نے کہا کہ مسجد اقصی میں نما زیوں پر جس طرح شیلنگ،اسلحہ وبارود استعمال کیاگیا ، وہ کھلی دہشت گردی اور ظلم ہے۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عبادت کرتے ہوئے نہتے مسلمانوں پربلاجواز حملہ کیاگیا یہ جارحیت اور ظلم ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے۔ اسرائیل کی اس بلاجواز ریاستی دہشت گردی کے بعد فلسطینی علاقوں پر فضائی حملوں سے مزید شہادتیں ہوئیں جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے عوام دہائیوں سے بڑی جرات و بہادری اور مثالی جذبہ حریت سے اسرائیلی جارحیت اور جبرواستبداد کا مقابلہ کرتے آرہے ہیں برس ہا برس سے ارض فلسطین خون میں نہائی ہوئی ہے، رفتہ رفتہ ان کے علاقے اسرائیل نے قبضہ کرلئے ہیں تاریخ گواہ ہے کہ عالمی سطح پر ہر معاہدے کے بعد اسرائیل نے خلاف ورزی کی اور اس دیرینہ مسئلے کے حل میں رکاوٹ ڈالی پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ کس طرح طاقت کے زور پر نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کی انتہائی قابل مذمت اور قابل نفرت منظم مہم جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبلہ اول کے لئے تمام دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کی طرح پاکستان کے عوام بھی بے انتہا عقیدت واحترام رکھتے ہیں القدس کے تقدس کی پامالی انتہائی قابل مذمت ہے۔ فلسطینیوں ساتھ ظلم اور زیادتی پر پوری پاکستانی قوم انتہائی غم وغصے اور کرب میں مبتلا ہے امت مسلمہ ہی نہیں بلکہ ہر انسان کے لئے یہ مناظر انتہائی تکلیف دہ ہیں کہ کس طرح بے گناہ اور معصوم بچے سہمے ہوئے ہیں لاشیں گرائی جارہی ہیں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی سے ہسپتال محفوظ ہیں اور نہ ہی عبادت گاہیں فلسطینیوں کو طاقت کی بنیاد پر جس طرح ان کے علاقوں سے بے دخل کیاجارہا ہے ۔یہ عالمی قانون، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، ’اوسلو سمجھوتہ‘ سمیت تمام معاہدات اورعرب اقدام کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے عالمی برادری،خاص طورپر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل اس بربریت کا فوری نوٹس لے اوآئی سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ نازک صورتحال میں امت مسلمہ کی متحد آواز کے طورپر اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
انہوں نے کہا کہ اوآئی سی بے گناہ، نہتے فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کو روکنے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے قائداعظم نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا ، پاکستان نے اسی وجہ سے اسے تسلیم نہیں کیا ۔مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین سے متعلق پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد قائداعظم کے فرمودات ہیں قیام پاکستان سے بھی پہلے مسلم لیگ نے فلسطین کے غیور عوام کی حمایت کی تھی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کیاتھا ۔سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر فلسطین اور مقبوضہ جموں وکشمیر دو ایسے حل طلب اور دیرینہ چلے آنے والے تنازعات ہیں یہ دونوں مسئلے عالمی ادارے کی ساکھ، عالمی قانون کی عمل داری اور اقوام متحدہ کے منشور پرعمل درآمد سے متعلق سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہیں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اس انسانی مسئلے کو پوری سنجیدگی اور توجہ کے ساتھ حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے ، بین الاقوامی برادری رنگ،نسل، عقیدے یا خطے کی بنیادپر انسانی حقوق میں فرق نہ کرے انسانی حقوق اور عالمی قانون کے یکساں اور واضح معیار کواپنا نا ہوگا یہ نہایت ضروری ہے تاکہ اسلامی دنیا کے عوام اور مغرب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج ختم ہو دنیا میں پائیدار امن وسلامتی کے مشترک مقصد کے حصول کے لئے فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کا حل ناگزیر ہے۔ کشیدگی کی آگ کو بڑھنے سے روکنے کے لئے اقوام متحدہ فوری پہل کرے۔ حکومت پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والے اس ظلم وبربریت کے خلاف تمام عالمی فورمز پر آوازبلند کرے حکومت پاکستان اوآئی سی کے فورم سے بھی رابطہ کرے تاکہ فلسطینیوں کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ ہو حکومت پاکستان نمایاں اسلامی ممالک سے رابطہ کرکے ایک مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے فلسطینیوں پر ظلم کے خلاف پوپ کے آواز بلند کرنے کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایم بی بی ایس فائنل ایئر کے طلبا کے لئے خوشخبری

مزیدخبریں