سکولوں میں بچوں کو سزا نہیں دی جا سکتی۔۔۔ بل پیش
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے ڈرافٹ رولز سندھ پروہبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ 2016 سندھ کابینہ میں پیش کر دیا گیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کابینہ میں پیش کیے گئے ڈرافٹ رولز سندھ پروہبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ 2016 کے تحت تعلیمی اداروں میں بچوں کو سزا دینا، جسمانی، ذہنی و جذباتی نقصان پہنچانا جرم ہوگا، قانون کے تحت بچوں کو جنسی استحصال کرنے کے خلاف بھی سخت سزا تجویز کی گئی ہے۔
قانونی ایکٹ میں تعلیمی اداروں میں مدارس کو بھی شامل کیا گیا ہے جبکہ تمام تعلیمی اداروں میں چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی قائم کی جائے گی۔ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق کمیٹی میں ادارے کا سربراہ، رکن انتظامیہ اور والدین کے نمائندے شامل ہوں گے، کمیٹی سزا کی شکایات کا جائزہ لے کر کیس پولیس کو بھیجے گی۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن، سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی قائم کرے گی اور اس اتھارٹی میں 1121 ہیلپ لائن قائم کی جائے گی جس کے تحت تعلیمی اداروں میں بچوں پر تشدد کے خلاف آن لائن شکایتیں بھی درج ہو سکیں گی۔ترجمان وزیراعلی سندھ کا کہنا ہے کہ کابینہ کی جانب سے ایکٹ کے تحت رولز منظور کر دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔روس:سکول میں فائرنگ سے بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق