(24 نیوز)وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے سابق ہم منصب شوکت ترین کو چیلنج دے دیا ۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ جنہوں نے آئی ایم ایف سے جھوٹ بولے، وہ قوم سے سچ بھلا کیسے بول سکتے ہیں؟ ابسلوٹی ناٹ، شوکت ترین سچ بولیں، قوم کو بتائیں وہ پٹرول پر سبسڈی دینے کے خلاف تھے، شوکت ترین سچ بولیں تو بہتر ہے کیونکہ ریکارڈ سچ بول رہا ہے، کئی گواہ موجود ہیں، شوکت ترین نہ شرمائیں ، قوم کوسچ بتائیں کہ عمران خان نے انہیں مجبور کیا تھا گواہ موجود ہیں کہ شوکت ترین پٹرول پر سبسڈی دینے کے فیصلے سے لاعلم تھے ،گواہ موجود ہیں کہ پٹرول پرسبسڈی دینے کا حکم عمران خان نے دیا تھا ۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ وزیراعظم ہاﺅس کا ایک افسرعمران خان کا یہ حکم لے کر شوکت ترین کے پاس آیا تھا ،اصل حقائق کیا ہیں؟ریکارڈ گواہی دے رہا ہے لہٰذا شوکت ترین بھی سچ بولیں بتائیں ، پٹرول سبسڈی کے لئے کون سا اور کہاں پیسہ چھوڑا تھا ؟ان کا کہناتھا کہ حقائق شوکت ترین کی تردید کرتے ہیں کہ وہ پٹرول سستا کرنے کے بعد فنڈنگ چھوڑ کر گئے تھے ۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ شوکت ترین کوئی فنڈنگ چھوڑ کر گئے تھے نہ ایسا کوئی انتظام کیا تھا سبسڈی کے سیاسی اعلان پر اب جھوٹ کے پردے گرانا مزید افسوسناک ہے، ریکارڈ چیخ چیخ کر گواہی دے رہا ہے کہ اس فیصلے سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے لئے بارودی سرنگ بچھائی گئی تھی۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا کہ پرائمری بجٹ 25 ارب روپے کا ہوگا ،شوکت ترین پرائمری بجٹ 54 فیصد زیادہ چھوڑ کر گئے ہیں، انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مفاد پر ان کو سیاست نہیں کرنی چاہئے ،پی ٹی آئی1300 ارب کا پرائمری خسارہ چھوڑ کر گئی ہے ،پی ٹی آئی وفاق کا مجموعی خسارہ 5600 ارب چھوڑ کر گئی ہے ،مفتاح اسماعیل نے کہاکہ عمران خان کی قیادت میں شوکت ترین اپنے پیچھے بہت زیادہ خسارہ چھوڑ کر گئے ہیں عمران خان تو سچ بول نہیں سکتے، شوکت ترین سے توقع نہیں کہ وہ اتنا جھوٹ بولیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں جلد انتخابات کا کوئی امکان نہیں، شہبازشریف اورنوازشریف ملاقات میں اتفاق