انٹرنیٹ کی بندش کیخلاف درخواست پر سماعت ،اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاہورہائیکورٹ میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے اٹارنی جنرل کو 22 مئی کے لئے نوٹس جاری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ نےپاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی سمیت دیگرکونوٹس کرکےجواب طلب کر لیا،پی ٹی اےکےافسروں کوانٹرنیٹ سروس کی بندش آرڈرسمیت پیش ہونے کی ہدایت جاری کر دی گئی،جسٹس عابدعزیز شیخ نے ایڈووکیٹ ابوزر سلیمان نیازی کی درخواست پرسماعت کی،درخواست میں وفاق ، پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی سمیت دیگرکوفریق بنایاگیا،
جسٹس عابد عزیز شیخ نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جی فرمائیے ،کیا ابھی ہواہے ؟کیا کیا بلاک ہے ؟ کیا یہ پیکا ایکٹ کے تحت آتے ہیں ؟ اس سے قبل بھی انٹرنیٹ و سوشل میڈیا سائٹس بند کی گئی تھیں ، اس بارے کیا قانون ہے؟
وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اسوقت انٹرنیٹ اورسوشل میڈیابلاک ہیں ،اسوقت پاکستان بھرمیں انٹرنیٹ سروس بلاک ہیں ،ٹویٹر ، فیس بک ، یو ٹیوب اورانسٹا گرام بلاک ہیں ،پی ٹی اےصرف ممنوعہ موادہٹاسکتی ، پوری سائٹ بلاک نہیں کرسکتی، اس وقت عدالت کافیصلہ آیا تھا، عدالتی فیصلہ اسوقت میرےپاس نہیں، جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ کس پی ٹی اے نے آرڈر کیا ہوا ہے؟کیا قومی سکیورٹی میں یہ سائٹس بھی بند نہیں کی جاسکتیں ،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جی نہیں کرسکتیں۔
وفاقی حکومت کے وکیل کیجانب سےدرخواست کےقابل سماعت بارےاعتراض
وکیل وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ اس دن حالات ایسےتھےکہ انٹرنیٹ سروسزکومعطل کیاگیا،میں متعلقہ اتھارٹی سے ہدایات لے لیتا ہوں،عدالت کا کہنا تھا کہ اس دن کیاواقعات ہوئے ، جن کی بنیادپرنیٹ سروس بند کی گئی ،نظرآناچاہیے کہ یہ مفادعامہ کی درخواست ہے، دیکھنا ہے کہ اس میں قانون کیا ہے، اس سےآگےنہیں جانا ۔