پچھلے دو تین دن ملکی تاریخ کے سیاہ ترین دن ہیں: بلاول بھٹو زرداری

May 11, 2023 | 11:49:AM

(24 نیوز) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گزشتہ دو تین دن ملکی تاریخ کے سیاہ ترین دن ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا  ہے کہ کسی سیاستدان کی گرفتاری پر ہم جشن نہیں مناتے، پچھلے دوتین دن ہماری تاریخ کے سیاہ ترین دن ہیں، سیاستدان گرفتار ہوتے ہیں توسیاست کانقصان ہوتا ہے، پی ٹی آئی نے ہمیشہ نیب کی حمایت کی، عمران خان نے نیب کی حمایت میں مہم چلائی۔ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ نیب کو بند ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: جلاؤ، گھیراؤ، ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ میں ملوث پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں کی فہرست جاری

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ہے کہ خان صاحب نے مہم چلائی کہ نیب کو بچایاجائے، نیب قوانین میں ترمیم لائے کہ ریمانڈ 90 روزکی بجائے 14 دن کاہو، نیب قوانین میں ترمیم کافائدہ سب سے پہلے عمران خان کوپہنچا، حالانکہ میثاق جمہوریت میں طے تھاکہ نیب کے ادارے کوختم کیاجائے، عمران خان نے ہمشہ نیب ریفارمز کی مخالفت کی،۔

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ عمران خان پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، خان صاحب نے اپنی سیاست اس بات پر چمکائی کہ ملک میں احتساب ہونا چاہیے، پی ٹی آئی نے لاہور جناح ہاؤس حملہ کیا، ملک بھر میں سرکاری املاک پر ایسے حملے کیے جن کی تاریخ میں مثال تک نہیں ملتی، اس جماعت نے ہر ریڈلائن کراس کر دیا ہے، اس جرم میں ملوث ہر فرد کے خلاف قانونی کارروائی کرنی ہوگی، عمران خان کو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی مظاہرین کچہ کے ڈاکوؤں کے ’مدد گار‘ثابت ہوئے

فوجی املاک پر پی ٹی آئی کارکنان کے حملے سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے ہیڈ کواٹر میں کوئی گھسنے کی کوشش کرے تو سیدھا فائر مارا جاتا ہے، یہاں بندوق اور ڈنڈے اٹھا کر ریاست پر حملہ کیا گیا ہے۔عمران کو موقع دیا گیا کہ لوٹا ہوا پیسہ ملک میں واپس لایا جائے، پاکستان کا 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کا پیسہ ہے، گرفتاری پر پرامن احتجاج کی دعوت دینی چاہیے تھی۔ ہمارے قائد کو پھانسی پر چڑھایا گیا ہم نے ایسا حملہ نہیں کیا، پی پی پر پابندی لگی ہمارا نشان بھی چھینہ گیا لیکن ہم نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

موجودہ ملکی صورت حال پر انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ آئین اور قانون پر عملدرآمد کروائیں، اگر آئین اور قانون پر عمل ہو گا تو آئندہ کوئی اس حد تک نہیں جائے گا۔عمران خان کی سوچ ہے کہ میں کھیلوں گا یا کوئی نہیں کھیلے گا، محسوس ہو رہا تھا کہ اس شخص کو جمہوریت میں کوئی دلچسپی نہیں۔

مزیدخبریں