(24 نیوز)عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا(اے این پی)کے صدر ایمل ولی خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل میں کہاہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کے جج نہیں بلکہ عمران خان کے ذاتی ملازم لگ رہے ہیں، تاریخ میں پہلی بار دیکھ رہے ہیں ایک ملزم کو کسٹڈی کے دوران رہائی کا پروانہ تھمادیا گیا۔
صدر اے این پی پختونخوا نے سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ کیا یہ سہولت پاکستان کے ہر شہری کو حاصل ہے؟ سپریم کورٹ میں لاکھوں کیسز پڑے ہیں، یہاں لوگ مرجاتے ہیں ، انصاف ملنا تو دور کی بات تاریخ بھی نہیں دی جاتی۔
ایمل ولی خان کاکہناتھا کہ شاید چیف جسٹس کو رات نیند نہیں آئی،پہلی ملاقات میں ملزم کو دیکھ خوشی کا اظہار کیا،انصاف کا پیمانہ یہی رہا تو شاید عوام اسی سپریم کورٹ کو بھی آگ لگادیں گے، انصاف دینے والے اگر سیاسی کھیل کھیلیں گے تو ردعمل بھی سیاسی آئے گا، اگر آپ کا یہ 'سیاسی رویہ' جاری رہا تو ہم کسی بھی قانون کا خیال نہیں رکھیں گے۔
ایمل ولی خان نے کہاکہ ملزم کی گرفتاری پر پرتشدد واقعات، سرکاری و نجی اور تاریخی املاک کو آگ لگائی گئی، چیف جسٹس اس تباہی کے ذمہ دار ہے کیونکہ وہ عمران نیازی کے ذاتی ملازم کا کردار ادا کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کے فیصلے پر جمائمہ نے بیان جاری کردیا