ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن پر 10 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز

May 11, 2024 | 11:01:AM

(ویب ڈیسک)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ میں پنشرز پر ٹیکس پر غور کرنا شروع کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین پر ٹیکس کی تجویز پیش کر دی گئی،ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھاتے ہوئے ایک لاکھ کے برابر یا اس سے زیادہ پنشن وصول کرنے والوں پر10 فیصد ٹیکس کی تجویز زیر غور ہے۔

 آئی ایم ایف  کے مطابق متعدد پنشن سکیمیں جن پر ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے اسے واپس لیا جائے۔ پاکستان مجموعی قومی پیداوار کے نصف فیصد (0.5%) مزید محصولات جمع کرے جس کا مجموعی حجم 600 ارب روپے بنتا ہے اور یہ ٹیکس تنخواہ دار اور کاروباری طبقے سے وصول کیا جائے گا۔آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان پر زیادہ زور اس بات پر دیا جارہا ہے کہ وہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں اضافے پر توجہ دے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حجم اور اس کی مدت کے بارے میں ابھی حتمی معاملات طے نہیں ہوئے ہیں تاہم جلد ہی اسے حتمی شکل دے دی جائے گی۔آئی ایم ایف کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے اگر حکومت ریٹائرڈ افراد کی پنشن پر ٹیکس عائد کرتی ہے اور دیگر مراعات کا خاتمہ کرتی ہے تو اس سے سالانہ 22 سے 25 ارب روپے اضافی حاصل ہوں گے۔
 پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے بھی بجٹ تجاویز میں کہا ہے کہ تمام آمددنیوں پر ٹیکس لگایا جائے، ایک لاکھ سے زائد پنشن ہولڈر پر 10 فیصد ٹیکس لگایا جائے، اس سے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا، علاوہ ازیں غیرمنقولہ جائیداد کی ہولڈنگ کی مدت واپس لی جائے اور ہر فروخت اور خریداری کے لین دین پر کیپٹل گین ٹیکس نافذ کیا جائے۔

 یہ بھی پڑھیں:   چینی اور روٹی کی سرکاری قیمت مقرر ، نوٹیفکیشن جاری

مزیدخبریں