(وقاص عظیم)آئی ایم ایف کی نگراں حکومت کے اقدامات کی تعریف،عالمی مالیاتی ادارے نےموجودہ حکومت کو نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عملدرآمد کی سفارش کردی ۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ نگراں دور حکومت میں قرضوں کو کم کرنے کے اقدامات کیے گیے، نگراں حکومت نے سیاسی نقصان کی پرواہ کیے بغیر معاشی اقدامات کیے،نگراں حکومت نے پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سخت کوشش کی، نگراں حکومت کی معاشی پالیسیوں کے باعث بیرونی آمدن بحال ہوئی۔
آئی ایم ایف نے تجویزدی ہے کہ نئی حکومت نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عملدرآمد جاری رکھے ،قرضوں کے کم کرنے کے لیے نگراں دور کے فیصلوں پر عملدرآمد کیا جائے، نگراں حکومت نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اقدامات شروع کیے، نگراں دور میں ایف بی آر کی آٹومیشن کا منصوبہ شروع ہوا، ملکی آمدن کو بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔
آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ ملکی اخراجات کو کنٹرول کیا جائے،معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صوبوں سے رابطے مضبوط کیے جائیں،قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر بجٹ سے انحراف خطرناک ہوسکتا ہے۔
ضرورپڑھیں:مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ،ٹیکسز کی بھرمار ،آئی ایم ایف کی نئی شرائط سامنے آگئیں
یاد رہے کہ پاکستانی حکومت ایک بار پھر آئی ایم ایف سے قرض لینے کی کوشش کررہی ہے۔آئی ایم ایف نے حکومت کے سامنے سخت شرائط رکھ دی ہیں جس سے ٹیکسوں اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا ۔