ایلون مسک نے ٹوئٹر ملازمین کے لیےبڑی سہولت ختم کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک نے دو روز قبل پہلی بار ٹوئٹر صارفین کو بذریعہ میل آگاہ کیا کہ، اب ٹوئٹر پر مشکل وقت ہے جس کے باعث دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر کام کرنے کی سہولت کو ختم کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے اپنی ای میل میں انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے کمزور اقتصادی ماحول کے باعث ٹوئٹر کو نت نئے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔
دوسری جانب مختلف تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2023 تک مختلف کاروباری اداروں کی جانب سے اشتہاری اخراجات میں کٹوتی کی جاسکتی ہے جو کہ ٹوئٹر کے لیے خطرے کی کھنٹی ہے، کیوں کہ ٹوئٹر کی آمدنی کا بڑا حصہ اشتہارت سے کے مبنی ہے۔ایلون مسک نے اپنی میل میں یہ بھی تحریر کیا کہ وہ ٹوئٹر کو درپیش مسائل کے حوالے سے کوئی بھی لگی لپٹی بات نہیں کریں گے۔بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے تمام ملازمین کو ہفتے میں کم از کم 40 گھنٹے جبکہ صرف چند ایک ملازمین کو ہی گھر سے کام کرنے کی اجازت دی ہے۔
جبکہ ٹیک فرم کے مینیجرز نے ٹیک موگل کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے کی خاطر کچھ ملازمین کو ہفتے کے ساتوں دن 12 گھنٹے کی شفٹوں میں کام کرنے کا کہا ہے، جو کہ ہفتے میں 84 گھنٹے بنتے ہیں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے چند مینیجرز کا کہنا ہے کہ ان پر کام کا اتنا بوجھ ہے کہ انہیں جمعہ اور ہفتہ کی راتیں بھی دفتر میں گزارنی پڑتی ہیں۔ایلون مسک نے اپنے ملازمین کو آگاہ کیا کہ مستقبل میں انتہائی مشکل وقت انتظار کر رہا ہے، صرف سخت محنت کے ذریعے ہی کامیابی ممکن ہے۔ٹوئٹر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں تصدیق شدہ ٹرول، نوٹس، اور اسپیم کو تلاش کرکے انہیں معطل کرنا ہے۔
ایلون مسک کے ٹوئٹر نظام سنبھالتے ہی مختلف اقدامات کے باعث اشتہاری آمدنی بُری طرح متاثر ہو رہی ہے، کئی کمپنیاں جیسے کار ساز آڈی اور بیمہ کمپنی ایلانز نے ٹویٹر پر اشتہاری اخراجات کو روک دیئے ہیں۔
ٹوئٹر کے نئے سربراہ نے کمپنی پر عدم اعتماد کی فضا کو کم کرنے کے لیے دو روز قبل بذریعہ ٹوئٹ صارفین کی شکایات سنی اور صارفین کو مزید تبدیلیوں کا بھی عندیہ دیا اور کہا کہ ’براہ کرم نوٹ کریں کہ ٹوئٹر آنے والے مہینوں میں بہت سی بے وقوفانہ اقدامات کرے گاکیوں کہ ہم یہ جائزہ لے رہے ہیں کہ کونسی تبدیلی کارآمد ہے اور کونسی بیکار ہے۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کے لیے 44 بلین ڈالر کا معاہدہ کرنے کے لیے ٹیسلا کے 3.95 بلین ڈالر کے حصص فروخت کر دیئے ہیں۔