(روزینہ علی) چیف جسٹس پاکستان کے بعد چیف جسٹس ہائیکورٹ کے اختیارات ریگولیٹ کرنے کا معاملہ سامنے آگیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کر دی۔
جسٹس محسن کیانی کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی عدم موجودگی میں انتظامی جج کے پاس بنچ تشکیل دینے کا اختیار نہیں، انتظامی جج ہنگامی نوعیت کے کیس کو بھی اُسی دن سماعت کیلئے مقرر نہیں کر سکتا، انتظامی جج کے پاس اہم نوعیت کا کیس بھی آگلے روز کیلئے مارک کرنے کا اختیار ہے، کیس مارک کرنے کے باوجود ایڈمنسٹریٹو جج سماعت کیلئے بنچ تشکیل نہیں دے سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:بشریٰ بی بی کااسٹیٹس تبدیل
ان کا مزید کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹو جج محض چیف جسٹس کے فراہم کردہ اختیارات کے مطابق کیس مارک کر سکتا ہے، بادی النظر میں یہ پہلو درخواست گزار کو مشکل صورتحال میں ڈال دیتا ہے، چیف جسٹس کی عدم موجودگی کے باعث درخواست گزار کو حفاظت نہیں مل پاتی، چیف جسٹس کی عدم موجودگی کے باعث حفاظت نہ مل پانا بنیادی حقوق سے متعلق ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے انتظامی معاملات چلانے کا اختیار انتظامی کمیٹی کے پاس ہے۔
معاملے سے متعلق جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ یہ معاملہ انتظامی کمیٹی کے سامنے رکھا جائے تاکہ وہ اس پر کوئی فیصلہ کر سکے، ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے تحت معاملہ فُل کورٹ کے سامنے بھی رکھا جا سکتا ہے۔