(24نیوز) پروفیسر محمد معین، کالج آف آفتھلمالوجی، میو ہسپتال لاہور کی سربراہی میں ماہرین امراض چشم نے 5 مریضوں کی آنکھوں میں کارنیا ٹرانسپلانٹ کر دیا۔
کارنیا ٹرانسپلانٹ کے بعد مریضوں نے اظہار تشکر کیا کہ ان کی آنکھوں کی کھوئی ہوئی بینائی حاصل ہو گئی، کارنیا ٹرنسپلانٹ ایک پیچیدہ طریقہ کار ہے اور اس کیلئے میو ہسپتال کی شعبہ امراض چشم میں تجربہ کار ماہرین اور سہولیات میسر ہیں، اس سرجری کی لاگت بہت زیادہ ہے اور اس پراجیکٹ کے تحت مریضوں کو یہ سرجری کی سہولت میو ہسپتال میں بغیر اخراجات کے فراہم کی جاتی ہیں۔
میو ہسپتال کے شعبہ امراض چشم کے چئیرمین، پروفیسر محمد معین نے اس بات پر زور دیا کے عوام میں کارنیا کی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔
مزید پڑھیں: صنم جاوید کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اُن کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ خراد، برادے، ویلڈنگ اور کیمیکل کا کام کرتے ہوئے حفاظتی چشمہ کا استعمال کریں، مزید یہ کہ حادثات سے بچاؤ اور لڑائی جھگڑے سے اجتناب سے کارنیا کی چوٹ اور پیچیدگیوں سے بچا سکتا ہے، بچوں کا نوکیلے اور تیز دھار اشیاء مثلاً پینسل، چاقو اور چھری کی چوٹ سے بچاؤ یقینی بنائیں۔
اس بار کارنیا ٹرانسپلانٹ کو سپورٹ امریکہ میں مقیم ڈاکٹر مفیز چوہان نے کیا ہے، ڈاکٹر مفیز چوہان بھی کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے 1973 گریجویٹ ہیں۔