(24 نیوز) پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گجرات میں عوامی ریلی میں مقبوضہ جموں و کشمیر بارے جھوٹے، گمراہ کن بیان کو مسترد کر دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا طنزیہ دعویٰ کہ جیسے تیسے ’’مسئلہ کشمیر حل کر لیا ہے‘‘، غلط اور گمراہ کن ہے، بیان اس امر کا عکاس ہے کہ بھارتی قیادت مقبوضہ جموں و کشمیر کے زمینی حقائق سے کتنی غافل ہو چکی، جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر تنازعہ حل طلب اور 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے، ہندوستان مقبوضہ خطے میں 9 لاکھ سے زیادہ سفاک قابض فوج کے ذریعے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مجرم ہے، حقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر باسی قابل مذمت بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان ناجائز قبضے کو آبادیاتی تبدیلیوں، مظالم، ہوچھے ہتھکنڈوں سے برقرار رکھنا چاہتا ہے، بھارتی قیادت کے مقبوضہ خطے کے دوروں، نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کے ڈرامے حقائق تبدیل نہیں کر سکتے، بھارتی طرز عمل غیر قانونی قبضے سے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے جذبے کو پست نہیں کر سکتا۔
پاکستان نے مزید کہا کہ بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر میں سب اچھا دکھانے کا فریب دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتا، تنازعہ کے یکطرفہ حل کا فریب دینے کے بجائے بھارتی قیادت کشمیریوں اور دنیا کے ساتھ کیے وعدے پورے کرے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت یقینی بنایا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری سے مقبوضہ جموں و کشمیر بارے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا تواتر سے مطالبہ کرتا رہا ہے، بھارت کو مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے، معصوم کشمیریوں پر وحشیانہ جبر کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔