نیوزی لینڈ کے جزائر پر پھنسی ہوئی تقریباً 455 وہیل مچھلیاں ہلاک

Oct 11, 2022 | 21:30:PM

(ویب ڈیسک)شارک کے حملوں کے خطرے اور جزیروں پر بہت کم آبادی کی وجہ سے ساحل پر موجود وہیل  مچھلیوں کو دوبارہ سمندر میں دھکیلنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ نیوزی لینڈ کے محکمہ تحفظاتِ آبی حیات  نے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق 240 پائلٹ وہیل جو بحر الکاہل کے دور دراز پٹ جزیرے پر پھنس گئی تھیں، اب مر چکی ہیں، جب کہ 215 وہیل مچھلیاں قریبی چتھم جزیرے پر ساحل پر آنے کے بعد مر گئیں۔

منگل کے روز نیوزی لینڈ کے محکمہ تحفظاتِ آبی حیات نے رپورٹ کیا کہ پائلٹ وہیل کے دو "سپر پوڈز" دو جزیروں کے ساحل پر موجود ہیں اور زندہ بچ جانے والے جانوروں کو، جنہیں دوبارہ سمندر میں دھکیلا نہیں جا سکتا تھا، کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیاہے۔ مزید یہ کہ ہفتہ کے روز 215 پائلٹ وہیل چتھم جزیرے پر پھنسے ہوئے پائے گئے اور پیر کو پٹ جزیرے پر مزید 240 کی اطلاع ملی۔

نیوزی لینڈ کے محکمہ تحفظاتِ آبی حیات کے میرین ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈیو لنڈکوئسٹ نے کہا ہے کہ’ ایک تکنیکی ٹیم نے پھنسی ہوئی وہیل مچھلیوں کی صورت حال کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ زندہ بچ جانے والی مچھلیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے،یہ فیصلہ کبھی آسانی سے نہیں کیا جاتا، لیکن اس طرح کے معاملات میں یہ بہترین آپشن ہے‘۔انہوں نے کہا کہ انسانوں اور وہیل پر شارک کے حملے کے خطرے کی وجہ سے علاقے میں وہیل مچھلیوں کو سمندر میں دھکیلنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ چیریٹی پروجیکٹ جونا کے جنرل مینیجر ڈیرن گروور نے کہا کہ’ وہاں کافی لوگ بھی نہیں تھے جو ری فلوٹنگ میں مدد کرتے،یہاں کوئی آپشن نہیں تھا‘۔

پٹ اور چتھم جزائر نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے کے مشرقی ساحل سے تقریباً 840 کلومیٹر (522 میل) دور واقع ہیں۔ تقریباً 800 لوگ بڑے  جزیرے چیتھم پر رہتے ہیں، جن میں سے 40 لوگ پٹ آئی لینڈ پر رہتے ہیں۔سائنس دان پوری طرح سے یہ نہیں سمجھتے کہ وہیل مچھلیاں بڑے پیمانے پر کیوں پھنسی ہوئی ہوتی ہیں، لیکن کچھ محققین کا خیال ہے کہ مچھلیاں ساحل کے قریب وافر مقدار میں پائی جانے والی خوراک کی تلاش میں آتی ہیں اور کھانے کے بعد راستہ بھول جاتی ہیں۔پائلٹ وہیل چھ میٹر (20 فٹ) سے زیادہ لمبی ہو سکتی ہے اور انتہائی ملنسار ہوتی ہیں، اس لیے وہ  پوڈ کےایسے ساتھیوں کی پیروی کر سکتی ہے جو خطرے میں پڑ جاتے ہیں۔

مزیدخبریں