برطانیہ میں نوعمر لڑکیاں محفوظ محسوس کیوں نہیں کرتیں؟

Oct 11, 2023 | 23:54:PM

(ویب ڈیسک)ایک نئے سروے کے مطابق برطانیہ میں نوعمر لڑکیوں کا کہنا ہے کہ وہ اکیلے سڑکوں پر چلنے میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتیں اور ایک چوتھائی سے زیادہ لڑکیوں کو کسی نہ کسی قسم کی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 برطانوی نشریاتی ادارے کے ریڈیو لائیو کے مطالعے کے مطابق برطانوی نوجوانوں میں اس مسئلے کی شدت پر روشنی ڈالتے ہوئے تقریباً 44 فیصد لڑکیوں نے کہا کہ وہ اکیلے چلنے پر خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتیں، جبکہ 27 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس میں پورنوگرافی کے لیے آسان ہدف بننا بھی شامل ہے۔ سروے میں 13 سے 18 سال کی عمر کے دو ہزار نوجوانوں کا سروے کیا گیا، جن میں لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد برابر تھی۔ ان سے مختلف موضوعات پر سوالات پوچھے گئے، جن میں اضطراب، سوشل میڈیا، ویپنگ، پورنوگرافی اور سیکسٹنگ شامل ہیں،سروے میں بتایا گیا کہ بدسلوکی کا سامنا کرنے والوں میں سے ایک تہائی (37 فیصد) نے کہا کہ انہیں زبانی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا جیسا کہ برے نام پکارنا اور چیخنا، جبکہ 19 فیصد نے کہا کہ انہیں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا، جیسا کہ گھورنا اور سیٹی بجانا۔

یہ بھی پڑھیں:سوڈان نےسات سال بعد بڑا اعلان کردیا

13 سے 18 سال عمر کے 33 فیصد سے زیادہ نوجوانوں نے آن لائن پورنوگرافی کا سامنا کرنے کے بارے میں بتایا، اور 73 فیصد نوجوانوں کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کو انٹرنیٹ پر اس طرح کے مواد تک حادثاتی رسائی کو روکنے کے لے اپنی کوششیں بڑھانا چاہئیں۔سروے میں شامل 980 نوعمر لڑکیوں کے پانچویں حصے کا کہنا تھا کہ انہیں کسی ساتھی کی جانب سے بن مانگے برہنہ تصاویر یا ویڈیوز موصول ہوئیں جبکہ16 فیصد لڑکوں اور لڑکیوں کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھیوں نے ان سے برہنہ تصاویر یا ویڈیوز شیئر کرنے کا کہا تھا۔ 

سروے میں شامل افراد میں سے تقریباً ایک تہائی نے متنازع انفلوئنسر اینڈریو ٹیٹ کی ویڈیوز دیکھی تھیں اور ایک بڑی تعداد نے ان ویڈیوز کے بارے میں مثبت جذبات کا اظہار کیا تھا،سروے میں شامل تقریباً24 فیصد نوعمر لڑکوں نے کہا کہ وہ بھی گلیوں میں غیرمحفوظ محسوس کرتے ہیں، ویپنگ کے متنازع مسئلے پر، جس پر حکومت پابندی لگانے کے لیے غور کر رہی ہے، 32 فیصد نے کہا کہ انہوں نے کم از کم ایک بار اس کی کوشش کی ہے۔

مزیدخبریں