بلوچستان میں دہشتگردوں کا ایک بارپھرمحنت کشوں پر راکٹوں سےحملہ ،جاں بحق افراد کی تعداد21 ہو گئی،6 زخمی
حملے میں ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال ہوئے،کانوں کے انجن بھی نذر آتش
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بلوچستان میں دہشت گردوں کا ایک بارپھرمحنت کشوں پر دھاوا،دکی میں دہشت گردوں کا کوئلے کی کانوں پر راکٹوں سےحملہ ،جاں بحق افراد کی تعداد21 ہو گئی،6 زخمی،حملہ آوروں نے10 کانوں کی مشینری بھی نذر آتش کر دی۔جاں بحق کان کنوں کا تعلق قلعہ سیف اللہ،پشین، ژوب اور مسلم باغ سے ہے،3 کان کن افغان باشندے ہیں،دکی میں آل پارٹیز اور لیبر فیڈریشن کی اپیل پر مکمل شٹرڈاون ہڑتال اور احتجاجی دھرنا دیا جارہا ہے۔
دکی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کول کمپنی پر حملے کے نتیجے میں 20 مزدور جاں بحق اور متعدد زخمی ہونےکے علاوہ حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی نذر آتش کر دیئے ہیں۔ایک زخمی ہسپتال میں دم توڑ گیا ۔
ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر نے کہا کہ حملہ آوروں نے حملہ میری کوئلہ کانوں پر کیا ہے،حملے میں ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر زسمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال کیے گئے ،پولیس اور ایف سی کو 2 گھنٹے پہلے اطلاع دی گئی تھی لیکن ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت موقع سے لاشیں اٹھائیں اور زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیاہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کوئلے کی کانوں پر حملے میں اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے، متعدد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔
ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر کاکہنا ہے کہ مسلح افراد نے مزدوروں کو ٹولیوں کی شکل میں یکجا کرکے فائرنگ کی جبکہ حملہ آوروں نے کوئلہ کانوں کی مشینری کو بھی جلایا ہے، 17 لاشیں سول ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ باقی لاشیں منتقل کی جا رہی ہیں،جاں بحق ہونے والے 20 مزدوروں میں سے 2 کا تعلق افغانستان، 3 کا پشین، 1 کا کچلاک، 4 کا قلعہ سیف اللہ، 3 کا ژوب اور 1 کا تعلق لورالائی سے ہے جبکہ حملے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 7 ہے ،جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام مزدور پشتون ہیں۔
المناک واقعہ کیخلاف دکی میں آل پارٹیز اور لیبر فیڈریشن کی اپیل پر مکمل شٹرڈاون ہڑتال اور احتجاجی دھرنا دیا جارہا ہے۔