اپنے وسائل سے خلاتک پہنچی،نمیرا سلیم کاسرکاری سطح پر پذیرائی نہ ملنے پر شکوہ

سپیس میں پہنچنے والی جنوبی ایشیاء کی پہلی خاتون،حکومت نے کسی ایوارڈ کے قابل نہیں سمجھا

Oct 11, 2024 | 15:51:PM

(ندیم انجم)ورجن گلیکٹک (Virgin Galactic )کے ذریعے خلا میں پہنچنے والی پاکستان اورجنوبی ایشیا کی پہلی خاتون خلاباز نمیرا سلیم نے دبئی سے ویڈیو لنک  کے ذریعے "مارننگ وِ فضا" میں  شرکت  کی،اس دوران انہوں نے اپنے خلائی سفراورٹریننگ کے حوالے  سے آگاہ کیا۔

نمیرا سلیم پاکستان  کی پہلی ماؤنٹ ایورسٹ سے سکائی ڈائیونگ ،نارتھ اور ساؤتھ پول کی مہمات سر کرنے والی باہمت خاتون ہیں،تاہم انہوں نے  سرکاری سطح پر خاطر خواہ پذیرائی نہ ملنے پر شکوہ کیا، شو کے بعد "مارننگ وِد فضا" کے پروڈیوسر ندیم انجم سے  گفتگوکرتے ہوئے نمیرا سلیم نے  کہا کہ پاکستان کا پرچم سربلند کرنے کیلئے بھاری اخراجات اور مشکل ترین مراحل سے گزر کر خلا میں پہنچی، گلوبل لیول پرسپیس ٹیکنالوجی میں پاکستان کی شناخت بنائی،یو این نے میرے کام کو دیکھتے ہوئے میرے سیٹلائٹ مشن کو فری لانچ دی ہے، یورپ کے سب سے بڑے سپیس سسٹم کے اعلیٰ ترین سپیس سائینٹسٹس کو پاکستان بھجوایا،سپارکو کو رشین سپیس ایجنسی سے متعارف کرایا،چین کی ایک بڑی کمپنی کو پاکستان بھیجا تاکہ سپارکو کے ساتھ معاملات میں پیش رفت ہو،لیکن مجھے اپنے ملک پاکستان میں کوئی سول ایوارڈ نہ مل سکا ۔

 نمیرا سلیم کا کہنا تھا کہ انہوں نے فرانس کے قریب  مناکو میں پاکستان کی پہلی قونصلیٹ اپنے وسائل سے کھولی مگر اعزازی قونصلیٹ بند کردئیے گئے، ڈپلومیٹک ریلیشنز مضبوط بنانے کی کوشش کی تاکہ پاکستان کو سپیس ٹیکنالوجی میں ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے، میں پاکستان میں سپیس سائنس کے لئے کچھ کرنا چاہتی ہوں،ایسا نہیں کہ میں نے ٹکٹ لیا اور خلا میں پہنچ گئی، 2006 سے  2023تک 18 سال تک میں نے امریکا کےکتنے وزٹ کئے جن پر وسائل خرچ ہوئے،ریسرچ ایونٹس  اورمیٹنگزہوئیں،ٹریننگ ہوئی تب کہیں جا کر یہ پراجیکٹ مکمل ہوا۔ 

پاکستان میں سپیس سائنس کے لئے کچھ کرنا چاہتی ہوں 
گلوبل بُک آف ایکسپلورر میں سپیس انڈسٹری کے صرف چار لوگوں کاذکر ہے جس میں دو روس کے خلاباز ہیں جو اپالو میں سب سے پہلے خلا میں پہنچے،ایک امریکی خاتون تھی،میں جنوبی ایشیاء کی پہلی خاتون تھی جو اپنے وسائل سے خلا میں پہنچی، 2011 ء میں صدرآصف علی زرداری نے ماؤنٹ ایورسٹ سے سکائی ڈائیونگ پر سپورٹس کیٹیگری میں مجھے سول ایوارڈ سے نوازا مگرابھی تک سپیس میں پہنچنے والی پہلی خاتون ہونے کے باوجود کسی نے ایوارڈ کے قابل نہیں سمجھا گیا۔

 سپیس میں پہنچنے والی پہلی خاتون ہونے کے باوجود کسی نے ایوارڈ کے قابل نہیں سمجھا

گذشتہ دورحکومت میں مجھے صدر پاکستان عارف علوی نے سول ایوارڈ کے لئے سفارش کی، کابینہ ڈویژن نے نشانِ امتیاز کیلئے کہا مگرمنسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے متعلقہ افسر نے میری نامزدگی روک دی کیونکہ سول ایوارڈ کے لئے ان کی سفارش ضروری تھی،

 سپیس میں جانا اولمپک گولڈ میڈل جیتنے یا ڈاکیومنٹری پرآسکر سے بہت بڑا کام ہے 

 نمیرا سلیم نے   کہا کہ سپیس میں جانا کسی اولمپک گولڈ میڈل جیتنے یا ایک ڈاکیومنٹری پرآسکر سے بہت بڑا کام ہے لیکن انہیں ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا اوراعلیٰ ایوانوں میں مدعو بھی کیا گیا،جبکہ  میری خلا سے واپسی پر کوئی خصوصی تقریب تک منعقد کرنا گوارا نہ کیا گیا۔

مزیدخبریں