پاکستان الیکشن کمیشن پر وزراء کےالزامات۔۔ 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں تجزیہ کاروں نے تشویش کا اظہار  کر دیا

Sep 11, 2021 | 00:36:AM
پاکستان الیکشن کمیشن پر وزراء کےالزامات۔۔ 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں تجزیہ کاروں نے تشویش کا اظہار  کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے پاکستان الیکشن کمیشن پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ، انہوں نے الیکشن کمیشن کو آگ لگانے کی دھمکی دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن پیسے کے کر الیکشن کراتا ہے ، وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کو اپوزیشن کا ماؤتھ پیس قرار دیا، 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں سلیم بخاری افتخار احمد پی جے میر اور جاوید اقبال نے  حکومت کے وزراء کی جانب سے الیکشن کمیشن پر عائد الزامات ، چیف الیکشن کمیشن کے ساتھ توہین آمیز رویے اور دھمکی آمیز لہجے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  حکومت ہر صورت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے الیکشن کرانا چاہتی ہے جسے نہ صرف الیکشن کمیشن بلکہ تمام اپوزیشن مسترد کر چکی ہے۔

  سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ حکومت کو مختلاف ذرائع سے اپنی عدم مقبولیت اور  مہنگائی  کے باعث عوام میں بڑھتی ہوئی بے چینی کے تدارک کے لئے  الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے آئیڈیا پر کام کیا تاکہ آئندہ الیکشن میں کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے ،الیکشن کمیشن اس مشین پر 37 اعتراضات  اُٹھا چکا ہے  اور آج کے واقعے کے بعد حکومت کو خط بھی لکھا گیا ۔پی جے میر نے اپنے موقف کےدوران حکومت کےطرز عمل کا دفاع کیا ان کا کہنا تھا کہ ہر الیکشن کے بعد اپوزیشن دھاندلی کا شور مچاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو مورد الزام ٹھہراتی ہے۔ افتخار احمد نے جذباتی انداز مین کہا کہ تو کیا الیکشن کمیشن کو آگ لگا دی جائے کیا۔ الیکشن کمیشن پر پیسوں کے الزامات درست تسلیم کر لئے جائیں۔ آئین سے الیکشن کمیشن کو نکال دینا چائیے۔  جاوید اقبال نے کہا کہ حکومت کو اپنے ایک ادارے کو ٹارگٹ کرکے دباؤ میں نہیں لانا چاہیے۔ پی جے میر نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن پر تنقید کیوں نہیں کر سکتی ، بابر اعوان آئین کے مطابق بات کرتے ہیں، پاکستان میں ستر برس سے الیکشن متنازعہ قرار دئیے جاتے ہیں، اس پر حکومتوں کو گھر بھیج دیا جاتا ہے ۔

سلیم بخاری نے کہا کہ حکومت نے بی آر ٹی سسٹم کے بارے میں بھی بہت تعریفی کلمات کہے تھے مگر اس کا کیا ہوا ، اس کا فیصلہ پارلیمنٹ میں ہونا ہے ،حکومت جلد بازی میں کیوں ہے، کیا مشین ہی واحد مسئلہ ہے ۔افتخار احمد کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے خط سے واضح ہے کہ یہ منصوبہ قابل عمل نہیں ہے،  اسکے لئے 50 ارب روپے کے اخراجات درکار ہیں، ایک ہی دن الیکشن کرانا ناممکن ہو گا اور نتائج بھی تاخیر سے آئیں گے ۔ افتخار احمد نے کہا کہ مریم نواز اور اپوزیشن کا ردعمل بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے ، الیکشن کمیشن پاکستان کے پاس توہین الیکشن کمیشن کے اختیارات ہیں ، حکومت جوائنٹ سیشن بلا کر زبردستی مشین کو لاگو کرنا چاہتے ہے۔  ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے مگر تجاویز کو توہین نہ سمجھا جائے،  انہیں تسلیم کیا جائے اور الیکشن کمیشن جیسے ادارے پر پریشر ڈال کر انہیں مجبور نہ کیا جائے کہ وہ سیاسی اثر ر رسوخ کے تحت فیصلے کریں ۔

یہ بھی پڑھیں: انوکھی لاڈلی۔۔ بوائے فرینڈ کو 17صفحات کا معاہدہ دیدیا۔۔ کیا شرطیں لکھیں۔۔؟