(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے علاقے گلشن اقبال پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والا کانسٹیبل ٹک ٹاکرامبرین کے ساتھ زیادتی میں بھی ملوث نکلا۔
تفصیلات کے مطابق زمان ٹائون پولیس نے ٹک ٹاکر امبرین ڈول کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا جس میں مدعیہ کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکارعثمان اکبر نے متعدد مقامات پر ریپ کا نشانہ بنایا۔
امبرین ڈول کے ویڈیو بیان کے مطابق پولیس اہلکار عثمان اکبر نے پولیس نوکری کا جھانسا دے کر نمبر لیااور پولیس افسر سے ملوانے کا کہہ کر گیسٹ ہائوس میں زبردستی زیادتی کا نشانہ بنانے کے ساتھ میری تصاویر اور وڈیو بنا کربلیک میل کرنے لگا۔
ٹک ٹاکرنے مزید بتایا کہ عثمان اکبر زمان ٹاﺅن تھانے لیکرگیا اور تھانے کے اندر متعدد زیادتی کی جس کا تھانے کے دیگر اہلکاروں کو بھی علم ہے۔
امبرین کا کہنا تھا کہ عثمان مجھے سرعام مارتا اور زبردستی ساتھ لیجا کر زیادتی کرتا رہا،انہی وجوہات کی بناپر گھر سے نکلنا چھوڑ دیا تو دھمکیاں دینے لگا۔ ٹک ٹاکرنے الزام عائد کیا کہ عثمان نے گھر کے باہر فائرنگ بھی کی جس کی وجہ سے خوف کے باعث گھر میں محصور ہو کر رہ گئی۔
امبرین نے بتایا کہ عثمان اکبر اکثر مجھے پولیس موبائل میں لے جاتا تھا ،موبائل میں بھی ویڈیو بنائی گئی۔ امبرین نے پولیس کے اعلیٰ افسروں سے مطالبہ کیا کہ عثمان اکبر کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاکر اریکا حق کانام بڑے ایوارڈ کیلئے نامزد