(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت مقرر کرنے کے خلاف تمام درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئیں۔
لا ہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان ،جہانگیر ترین سمیت دیگر شوگر ملز کی درخواستوں پر 14 ستمبر کو سماعت کریں گے،وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ،عدالت میں وفاقی ، پنجاب حکومت کے افسروں اور فریقین کے وکلا پیش ہوں گے ،درخواستوں میں وفاقی و پنجاب حکومت، کین کمشنر ، سیکرٹری خوراک سمیت دیگرز کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ سیکرٹری انڈسٹریز نے 30 جولائی کو شوگرز ملز کا ایکس مل ریٹ 84.50 روہے مقرر کیا۔ایکس مل ریٹ چوراسی روہ پے پچاس پیسے اورریٹیل پرائس 89 رو پے50پیسے مقرر کی گئی۔چینی کی ایکس مل ریٹ مقرر کرنے سے درخواست گزار متاثرہ فریق ہیں۔شوگر ملز میں چینی ایکس مل ریٹ مقرر کرنے کااقدام غیر قانونی ہے۔
ہائیکورٹ نے چینی کا ریٹ مختص کرنے سے قبل شوگر ملز مالکان کا موقف سننے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم کے باوجود درخواست گزاروں کو سنا نہیں گیا۔ حکومت کی جانب سے چینی کی ریٹیل پرائس 89.50 روپے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ،حکومت کے مقررہ نرخ پر چینی فروخت کرنا ممکن نہیں۔
درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت30جولائی2021 کوچینی کا ایکس مل ریٹ مقرر کرنے کانوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔مزید استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک چینی کی نئی قیمت مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد روکا جائے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی کئی شوگرز ملز کو اسی نوعیت کی درخواست پر ریلیف دے چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پولیس اہلکارکی معروف ٹک ٹاکر سے تھانے میں زیادتی۔۔ ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتا رہا