سندھ حکومت کو کے الیکٹرک بلوں میں ٹیکس وصول کرنے کی اجازت نہیں دینگے: اسد عمر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ حماد اظہرنے کہا کہ کے الیکٹرک بلوں میں ٹیکس وصول کرنےکی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاق سے بات چیت ہونے کہا ،اس میں سچ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے پریس کا نفرنس میں کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کراچی کےلئے گرین لائنز پہلا جدید ٹرانسپورٹ منصوبہ ہے جومکمل ہوچکاہے، منصوبے کےلئے بس ڈپومکمل ہوسکاہے،اس کے22سٹیشن ہوں گے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی کے تمام ٹرانسپورٹ منصوبوں کےلئے کنٹرول سینٹرمکمل ہوچکاہے، بس کے ٹرانسپورٹ سسٹم کےلئے آئی ٹی ایس نظام اکتوبرمیں مکمل ہوجائےگا سیکیورٹی کے لیے نظام وضع کیاجاچکاہے،9دن بعداہلکارتعینات ہوجائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گرین لائن کےلئے ڈرائیوروں کوبھرتی کیاجائےگا، آئندہ اتوار تک 40بسیں کراچی پہنچ جائیں گی ، جس کے بعد 6سے آٹھ ہفتے کے اندرگرین لائن کے آپریشن کا آغاز کر دیا جائے گا۔
نالوں کی صفائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 11لاکھ ٹن موادنالوں سے اٹھایاجائےگا، نالوں کےساتھ فٹ پاتھ ،سڑکیں اورانڈرپاس بنائے جارہے ہیں، نالوں کےساتھ 55 سے 60 کلو میٹر کے سڑکیں بنائی جائیں گی، اس مقصدکےلئے34 اعشاریہ 5 ارب کے فنڈمختص کئے گئے ہیں ، اورنگی میں 97فیصدتجاورزات ہٹائی جاچکی ہیں، گجرنالے پرتجاوزات ہٹانے کا60فیصدکام ہوچکا ہے۔
کراچی سرکلرریلوے منصوبے سے متعلق اسد عمر نے کہا کہ کراچی سرکلرریلوے کامنصوبہ میرے دل کے بہت قریب ہے، میں ماضی میں سرکلرریلوے کے ذریعے سکول جاتاتھا، بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ سرکلرریلوے کانظام نہیں چل سکتا، سرکلرریلوے کانظام43کلومیٹرپرمشتمل ہے،29کلومیٹرایلی ویٹڈہوگا، 22سٹیشن سرکلرریلوے کاحصہ ہونگے،4لاکھ سے زائد مسافر فائدہ اٹھائیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپنی حدپرسرکلر نظام سے10لاکھ افرادمستفیدہوسکیں گے، سرکلرنظام چلانے کےلئے27ارب کاتخمینہ لگایاگیاہے، اس میں سے6ارب سندھ حکومت باقی وفاق دے گا، وزیراعظم 30ستمبرسے پہلے کراچی آکرسرکلرریلوے کے انفرااسٹرکچرتعمیرکاافتتاح کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ نظام پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانےکاانتظام کیاجارہاہے، چیف جسٹس سپریم کورٹ کاشکریہ انہوں نے کے سی آرپراہم فیصلے کیے، کراچی سرکلرریلوے کی کامیابی میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کابھی حصہ ہوگا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ اکتوبرمیں ٹریڈکوریڈورمنصوبے پرکام بھی شروع کردیں گے، اس کےلئے الگ سے ایک ریلوے ٹریک پیپری تک بچھایاجائےگا، منصوبے پرلگ بھگ 27ارب کی لاگت آئے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی میں 4پانچ بڑے ایسے کام کرنے ہیں جس میں سرمایہ کاری سے گریزکیاجاتارہا، پاکستان کی نصف برآمدات کراچی سے بھیجی جاتی ہیں، وزیراعظم کراچی کے چیمپئن اوراس کے حق کیلئے لبیک کہنے والے ہیں۔
کے فور منصوبے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 26کروڑگیلن پانی کی سکیم کے4سالوں سے تاخیرکاشکارتھی، اکتوبر2023تک کے4سے کراچی کوپانی ملنا شروع ہوجائےگا، کوشش کی جا رہی ہے کہ منصوبہ اگست2023تک مکمل ہوجائےگا، کے4بہت بڑامنصوبہ ہے لاگت کاتخمینہ ابھی نہیں دے سکتا۔
اسد عمر نے مزید بتایا کہ کراچی میں چھوٹی سکیموں کےلیے21ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، وفاق کافیصلہ ہے کہ کراچی کےلئے چھوٹے چھوٹے کام بھی کریں گے، کراچی میں 11لاکھ کچرااٹھانے کی ذمے داری وفاق نے لی ، حکومت سندھ کی مرضی سے یہ کچرااٹھائیں گے۔
انھوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے گزشتہ سال سندھ کےلئے65ارب اورکراچی کو7ارب دیے جبکہ کراچی کیلئے10ارب روپے سے زائدکی ویکسین دے چکی ہے، کراچی کے شہریوں کو10ارب سے زائدکی کورونا ویکسین دی گئی، شہریوں کوحکومت سندھ ایک ٹیکہ بھی نہیں دے سکی، کراچی میں شہریوں کو25ارب سے زائدکی کوروناویکسین لگائی جائے گی۔
مردم شماری کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی کادیرینہ مطالبہ رہاہے کہ مردم شماری جائزنہیں ہوتی، مردم شماری ٹھیک نہ ہونے کامو¿قف دیگر علاقوں کابھی ہے، پرویزمشرف وردی میں ہوتے ہوئے بھی مردم شماری نہ کراسکے، مردم شماری کامعاملہ سی سی آئی میں لےکرگئے کہ اس پرسوالیہ نشان ہیں، مردم شماری کے نتائج مستردکرتے توکراچی کی نشستیں98والی ہوتیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے مردم شماری کے نتائج کوقبول کیااورکہا نئی مردم شماری کرائیں گے، ہم ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کواستعمال کرتے ہوئے مردم شماری کرائیں گے، ہم مردم شماری میں دونمبری نہیں کرناچاہتے، امیدہے کہ کابینہ اپنی سفارشات سی سی آئی کوبھیج دےگی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ 2023کاالیکشن نئی مردم شماری کی بنیادپرہو، عمران خان پہلی باردوسری مرتبہ مسلسل منتخب ہونے والے وزیراعظم ہوں گے۔
سندھ حکومت کے بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی پر وفاقی وزیر نے کہا کہ میری حماد اظہر سے بات ہوئی ہے ، کے الیکٹرک کے بلوں میں کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگے گا، ہم کے الیکٹرک اور کے ایم سی کو اس اجازت بالکل نہیں دیں گے،وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاق سے بات چیت ہونے کہا ،اس میں سچ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان صورتحال: ڈی جی آئی ایس آئی کی میزبانی میں بین الاقوامی خفیہ اداروں کے سربراہان کی اہم بیٹھک