(ویب ڈیسک )وزیر اعظم شہباز شریف وفاق میں آکر فیل ہوگئے یا بے بس پائے گئے ہیں ،وفاق میں ان کی وہ پھرتیاں یا معاملات پر گرفت نظر نہیں آئی جو بطور وزیر اعلیٰ پنجاب تھی۔
آئی ایم ایف پروگرام ملنے اور بیرونی امداد کے باوجود ڈالر کی اڑان میں کمی نہیں آئی ،روپے کی بے قدری جاری ہے،ایسا کیوں ہورہا ہے ؟ بہت سارے حلقے پریشان ہیں ۔ وزیراعظم نے اقتدار میں آنے کے بعد اسلام آباد میں شادیوں کے لیے ون ڈش پالیسی کے نفاذ کا اعلان کیا تھا لیکن یہاں بھی ایسے علاقے میں اکثر خلاف ورزیاں ہوتی ہیں جو صوبہ پنجاب کے کئی ڈویژنوں سے بھی کم ہے۔
قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے میں بھی پبلک ڈیلنگ میں کوئی بہتری نظر نہیں آتی۔ذرائع کے مطابق عمران خان حکومت کی جانب سے معاشرے کی کردار سازی کے لیے بنائی گئی وفاقی اتھارٹی شہباز حکومت کے دوران پارلیمنٹ کی جانب سے قانون سازی کے باوجود بے کار ہوگئی ہے۔
ضرور پڑھیں :پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا،10 ارکان نے بغاوت کردی
کہا جاتا ہے کہ حکومت کے پاس اتھارٹی میں تقرریاں کرنے کا وقت نہیں ہے جس کے سابق چیئرمین اور ارکان موجودہ دور حکومت میں ہونے والی نئی قانون سازی کی وجہ سے جاری نہیں رہ سکے۔ حکومت کو سب سے اہم گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری میں بھی کئی ہفتے لگے۔
کہا جاتا ہے کہ شہباز شریف خاص طور پر معاشی حوالے سے واقعی مشکل حالات میں وزیر اعظم بنے۔ وہ ایک درجن سے زائد سیاسی شراکت داروں پر مشتمل حکمران اتحاد کے بھی تابع ہیں۔
تاہم اس بات کی کوئی وضاحت دستیاب نہیں ہے کہ انہیں بیوروکریسی کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور حکومت کی رٹ کو یقینی بنانے، خاص طور پر ایسے معاملات میں جو ملکی معیشت کے لیے حساس ہیں کیا چیز روکتی ہے۔