تقسیم ہند سے بچھڑے بہن بھائی مل گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)کہتے ہیں کہ وقت حالات کو بدل دیتا ہے،وقت ایک بہترین مرہم ہے،یہ وقت ان دو بہن بھائیوں کیلئے بھی مرہم ثابت ہوا جو حالات بدلنے کے بعد 75 سال بعد ایک دوسرے سے ملے ہیں ،بہن مسلمان ہے تو بھائی سکھ ہے۔دونوں کی ملاقات کرتار پور میں ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تقسیم ہند کے موقع پر امرجیت سنگھ جو بھارت میں ہی رہ گئے تھے اور اپنے مسلمان والدین، جو ان کے حقیقی والدین تھے، کے ساتھ پاکستان نہیں آسکے تھے، وہ 75 سال بعد بہن سے ملنے پاکستان آگئے۔
ضرور پڑھیں : پاکستان کا بے بس وزیر اعظم
امرجیت سنگھ اٹاری واہگہ بارڈر کے ذریعے اپنی بہن سے ملنے کے لیے پاکستان آئے، بھائی کو دیکھ کر 65 سالہ بہن کلثوم اختر اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پائیں اور بھائی کے گلے لگ کر روتی رہیں۔فیصل آباد کی رہائشی کلثوم اختر نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والدین 1947 میں جالندھر سے پاکستان آئے تھے جبکہ ان کا ایک بھائی اور ایک بہن وہیں رہ گئے تھے۔
After 75 years, sister, brother meet at Gurdwara Darbar Sahib Kartarpur, tears, emotions and love. #kartarpurcorridor @PmuKartarpur pic.twitter.com/TGinyqo94S
— Asif Mehmood (@asifmehmoodpak) September 9, 2022
انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان میں پیدا ہوئیں لیکن وہ اپنی والدہ سے اپنے کھوئے ہوئے بھائی اور بہن سے متعلق ذکر سنتی رہتی تھیں، والدہ اکثر اپنے دونوں بچوں کو یاد کر کے رویا بھی کرتی تھیں۔جب دارا سنگھ کو اپنے کھوئے ہوئے بھائی بہن اور پرانے گھر کے علاقے کے بارے میں بتایا تو دارا سنگھ نے بھارت میں جاکر انہیں تلاش کیا اور پھر یہ خوشخبری سنائی کہ ان کا بھائی زندہ ہے، جس کا نام اب امرجیت سنگھ ہے اور اسے سکھ جوڑے نے گود لے لیا تھا، جبکہ بہن کا انتقال ہو چکا تھا۔
بھائی کی معلومات ملنے کے بعد کلثوم اختر نے ان سے واٹس ایپ پر رابطہ کیا جس کے بعد دونوں نے بات کی اور ملاقات کا فیصلہ کیا اور کمر کے شدید درد کے باوجود کلثوم اختر اپنے بھائی سے ملنے کے لیے فیصل آباد سے کرتارپور گئیں۔
یاد رہے کرتا ر پور سکھ برادری کیلئے انتہائی مقدس مقام ہے،ہرسال لاکھوں سکھ یاتری اپنی عبادات کیلئے پاکستان کے سرحدی علاقے کرتار پور میں آتے ہیں ۔