ملکہ الزبتھ کی موت پرنس ہیری اور میگھن کے لیے شاہی مفاہمت کا باعث بن سکتی ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل اور شاہی خاندان کے درمیان رنجشیں ختم ہونے کے امکانات ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس جوڑے کی ہفتے کو ونڈزر کیسل میں شہزادہ ہیری کے بھائی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ 2020ء کے اوائل میں امریکہ میں منتقل ہونے کے بعد وہ پہلی مرتبہ مشترکہ طور پر عوام کے سامنے آئے۔
سب نے سوگوار سیاہ لباس زیب تن کر رکھے تھے۔ انہوں نے ایک ساتھ محل کے باہر عوام کی طرف سے رکھے گئے پھولوں کو دیکھا۔ دونوں جوڑوں کا کیمروں کے سامنے ایک ساتھ باہر نکلنا بری طرح سے ٹوٹے ہوئے تعلقات کو ٹھیک کرنے میں پیشرفت کی علامت کے طور پر دیکھا گیا۔
دو دن پہلے ایسا نہیں تھا بلکہ ایک بالکل مختلف کہانی تھی۔ 37 سالہ ہیری پُرنم آنکھوں سے اکیلے گاڑی میں بالمورل سٹیٹ پہنچے جہاں ملکہ انتقال کر گئی تھیں۔
شاہی ماہر رچرڈ فٹز ویلیمز نے کہا کہ جمعرات کی الگ الگ آمد سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں بھائی ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہو گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ہیری اور میگھن نے حالیہ مہینوں میں شاہی خاندان کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ مستقبل کے لیے گیند ان کے کورٹ میں ہے اور یہ اس پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح کھیلنا چاہتے ہیں۔‘
ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد شاہی خاندان کے درمیان مفاہمت کے امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں۔
ہیری کے امریکی ٹی وی شو کی میزبان اوپرا ونفری کے سامنے یہ دعویٰ کرنے کے باوجود کہ ان کے بھائی اور والد بادشاہت میں ’پھنسے‘ ہوئے ہیں، چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں اپنے خود ساختہ جلاوطن بیٹے کے ساتھ صلح کرنے کے لیے تیار نظر آئے۔
جنوری 2020ء میں ہیری اور میگھن نے اچانک شاہی خاندان سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ’وہ اٹلانٹک کے اس پار نئے مستقبل کا آغاز کر رہے ہیں۔‘
اس علیحدگی کے بعد شاہی جوڑا اعزازی فوجی تقرریوں اور شاہی سرپرستی سے بھی دست بردار ہوگیا تھا۔
شاہی خاندان سے ایک سال قبل علیحدگی کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں میگھن مارکل نے کہا کہ ’انہیں شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا، شاہی خاندان کو یہاں تک اعتراض تھا کہ ہمارے بچے کی رنگت کالی ہوگی۔ بچے کی پیدائش کے بعد شاہی خاندان کی تصویر کھنچوانے کے بارے میں پوچھا تک نہیں گیا۔‘