(ویب ڈیسک) بڑی کوششوں کے بعد ترکیہ میں ریسکیو ٹیموں نے ہزار میٹر گہرے غار میں پھنسے امریکی محقق مارک ڈکی کو نکالنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کرلی۔ مارک ڈکی ملک کے جنوب میں ٹورس پہاڑوں میں 1040 میٹر گہرائی والے مرکا غار میں پھنسے ہوئے تھے۔ انہیں 700 میٹر کی سطح تک لایا گیا تھا۔
اس مقام سے زمین کی سطح تک مشکل سفر جاری رکھنے سے پہلے انہیں کچھ آرام کرنا ہے اور اس کام میں 10 دن لگ سکتے ہیں۔ ریسکیو آپریشن ہفتے کی سہ پہر شروع کیا گیا تھا۔ پورے یورپ سے ڈاکٹر، پیرا میڈیکس اور تجربہ کار غار تلاش کرنے والے مدد کیلئے پہنچ گئے۔
انہوں نے غار کے ساتھ مختلف سطحوں پر چھوٹے میڈیکل سٹیجنگ پوائنٹس قائم کیے جس سے مارک ڈکی کو نکالے جانے کے سست اور مشکل عمل کے دوران آرام کرنے کا موقع ملتا ہے۔
ٹرکش ایسوسی ایشن آف کیو ایکسپلوررز نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر بتایا کہ مارک کو مقامی وقت کے مطابق تین بج کر 24 منٹ پر 700 میٹر کی گہرائی میں ایک نقطہ آغاز پر منتقل کیا گیا تھا۔ ترک حکام نے اعلان کیا کہ آٹھ ملکوں کے 190 افراد اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جن میں سے 153 تلاش اور بچاؤ کے ماہرین ہیں۔
واضح رہے 40 سالہ مارک ڈکی کو 2 ستمبر کو جنوبی ترکیہ میں ٹورس کے پہاڑوں میں واقع مرکا غار میں مٹھی بھر دیگر افراد کے ساتھ ایک مہم کے دوران معدے میں خون آنے کی وجہ سے الٹیاں آنا شروع ہوگئی تھیں۔