لاہور ڈیفنس کار حادثے میں 6 افراد کی ہلاکت، ملزم کی ضمانت منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ڈیفنس کار حادثے میں 6 افراد کی ہلاکت کے کیس میں عدالت کی جانب سے کم عمر ملزم افنان کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔
گزشتہ سال لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں ہونے والے کار حادثے کے ملزم افنان کی درخواست ضمانت پر سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی جس میں وکلا کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ ایف آئی آر 322 کے تحت درج ہوئی جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یہ دوبارہ کوئی واقعہ رونما ہوا ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ یہ اسی دن کاواقعہ ہے، اس میں 3 بیانات دیے گئے ہیں۔
وکیل نے دلائل میں کہا کہ تفتیش میں افنان کے 3 دوستوں کو بے گناہ کردیا گیا ، مدعی کے لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوئے، اس وقوعہ کی جیوفینسنگ کروائی گئی، جن گواہان کو شامل کیا گیا وہ موقع پر موجود نہیں تھے، گواہ زبیر غفور کےلیے 2 بیانات جمع کرائے گئے ہیں۔
وکیل نے مزید کہا کہ افنان کی عمر 17 سال 6 ماہ بنتی تھی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسے جیونائل ڈکلیئر کیا گیا؟، جس پر وکیل نے کہا کہ جی چالان میں اسے جیونائل لکھا گیا ہے۔ وکیل نے استدعا کی کہ اگر چھ ماہ میں ٹرائل شروع نہیں ہوتا توضمانت دی جائے ۔
بعد ازاں مدعی کے وکیل نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ جس وقت میں نےپہلا بیان دیا، اس وقت میں حواس باختہ تھا، جب میرے حواس بہتر ہوئے تو میں نے ضمنی بیان دیا ، گواہان کے بیان کا اس ضمانت کیس سے تعلق نہیں ہے۔
عدالت نے مدعی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا ضمانت ہوا میں دی جائے گی؟ جوشواہد موجود ہیں انہی کی روشنی میں ضمانت پر فیصلہ ہوتا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم نے گاڑی کو صرف ٹکر نہیں ماری بلکہ اس نے نیت سے ٹکر ماری، عام ایکسیڈنٹ میں گاڑی 55 فٹ دور تک نہیں گرتی، گاڑیوں کی فرانزک رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جیونائل کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، جب میڈیکل بورڈ کی رپورٹ آجائے گی تب ضمانت پر فیصلہ کرلیا جائے جبکہ جیوفینسنگ کی رپورٹ بھی واضح نہیں ہے۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ڈیفنس کار حادثہ کیس میں درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم افنان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔