دو نظام اور دو پاکستان نہیں چل سکتے،علی امین گنڈاپور کاخطاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے بار کونسل ایسوسی ایشنز کی تقریب سے خطاب کیا۔ علی امین گنڈاپور کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وکلاء برادری پر عدل وانصاف کی فراہمی جیسی اہم ترین ذمہ داری عائد ہے۔وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں انصاف کا بول بالا ہو، کوئی بھی معاشرہ پرسکون و مطمئن تب ہوتا ہے جب افراد کو حق و انصاف کی فراہمی کا یقین ہو۔
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ بد قسمتی سے ہمارا عدالتی نظام افسوسناک حد تک کمزور ہے جسے ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں وکلا برادری کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے، وکلاء حق کا ساتھ دیں، انصاف اور میرٹ کے خلاف کسی کیس کا دفاع نہ کریں۔قانون کی حقیقی حکمرانی کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، جزا و سزا کا منصفانہ نظام نہ ہونے کی وجہ سے بار بار آئین شکنی کی گئی، دین اسلام نے ہمیں ایک واضح راستہ اور جزا و سزا کا لائحہ عمل دیا ہے، اس لائحہ عمل کی پاسداری کے ذریعے ہی انصاف پر مبنی معاشرے کا قیام ممکن ہے۔ ہمارا دین ہمیں سچ بولنے،حق بات پر قائم رہنے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا درس دیتا ہے۔
لی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہم نے ذاتی مفادات اور سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد جاری رکھنی ہے،غلط کاموں اور غلط عناصر کی نشاندہی نہیں کریں گے تو اصلاح کیسے ہو گی، دو قانون، دو نظام اور دو پاکستان نہیں چل سکتے، سب کے لیے ایک جیسا قانون اور ایک نظام ہونا چاہیے،ہم نے خود سے شروع کرنا ہے اور اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔
علیامین گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم نے کسی سے انتقام نہیں لیا اور نہ ہی صوبائی اداروں کو ذاتی انتقام کے لیے استعمال کیا،ہم نفرتیں نہیں پیدا کرنا چاہتے کیونکہ اس کا نقصان ملک کو ہوتا ہے، تاہم اپنے حق، انصاف اور حقیقی آزادی کے لیے بات کرنا ترک نہیں کریں گے، آئین ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنے حقوق کا دفاع کریں۔ہمارے چیلنجز کچھ اور ہیں، اہداف کچھ اور ہونے چاہئیں مگر ہم کسی اور چیز میں الجھے ہیں، جب تک ہم اس صورتحال سے باہر نہیں آتے، آگے نہیں بڑھ سکتے۔