نیب ملزموں کی گرفتاری کے ڈیڑھ سال بعد ریفرنس دائر کرتا ہے : سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سپریم کورٹ نےجعلی اکاونٹس کیس کے ملزم محمد عمیر, طحہ رضا اور حسین لوائی کی ضمانت کا معاملہ نمٹا دیا۔عدالت نے ملزموں کو دوبارہ ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
سپریم کورٹ میں جعلی اکاونٹس کیس کے ملزم محمد عمیر, طحہ رضا اور حسین لوائی کی درخواست ضمانت پر جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ ملزموں کے وکلا نے عدالت میں دلائل دئیے کہ ہمارے موکلان دو سال آٹھ ماہ سے جیل میں ہیں،شریک ملزموں کی ضمانتیں ہو چکی ہیں۔جس پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ نیب ملزمان کو گرفتار کر لیتا ہے پھر سال ڈیڑھ سال بعد ریفرنس دائر کیا جاتا ہے،جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دئیے کہ نیب کے مقدمات میں وکلاء کی عدم حاضری پر چارج فریم نہیں ہوتا،چارج فریم کو وکیل کے آنے سے کیسے جوڑا جا سکتا ہے؟ چارج فریم کرنا ملزم اور عدالت کے درمیان معاملہ ہوتا ہے۔
اس موقع پر جسٹس یحیی آفریدی نے کہا ضمانت کی درخواستوں میں ہارڈ شپ پر ضمانت نہیں مانگی گئی۔ملزموں نے میرٹ اور میڈیکل گراونڈز پر ضمانت مانگی ہے۔اگر ہارڈ شپ پر ضمانت چاہیے تو دوبارہ ہائیکورٹ جائیں۔ بعدازاں عدالت نے ملزموں کے وکلاء کی رضا مندی سے ضمانت کی درخواستیں نمٹا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کا طویل ترین ...اور مختصر روزہ کہاں ہوگا؟