(24نیوز)مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیلئے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی۔نیب راولپنڈی نے پنجاب کو آپریٹو بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی غیر قانونی تعیناتی کے حوالے سے ایک اور کیس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا اور احتساب عدالت سے شہبازشریف سے جیل میں تفتیش کے لئے اجازت مانگ لی۔
نیب نے درخواست کے ساتھ اجازت نامے کا خط بشمول شہباز شریف کے لیے سوال نامے کی کاپی بھی منسلک کی۔نیب کا موقف ہے کہ سید طلعت محمود کی تعیناتی میں بے ظابطگیاں ہوئیں۔ عدالت کے ڈیوٹی جج شیخ سجاد احمد نے نیب کی ٹیم کو شہباز شریف سے تفتیش کی اجازت دے دی اور کوٹ لکھپت جیل کے سپرٹنڈنٹ کو اس حوالے سے باقاعدہ حکم نامہ ارسال کردیا۔
نیب کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف 2012 میں پنجاب کو آپریٹو بینک کے سی ای او سید طلعت کی تعیناتی کی غیر قانونی طور منظوری دینے کی انکوائری شروع کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ شہباز شریف کا اس وقت منی لانڈرنگ ریفرنس میں ٹرائل کا ہو رہا ہے اور وہ کوٹ لکھپت جیل قیدہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔پہلے معافی مانگو۔۔پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان