(24نیوز)پیپلزپارٹی کے پی ڈی ایم کے عہدوں سے مستعفی ہونے کے بیان پر بی این پی کے جنرل سیکرٹری جہانزیب جمالدینی نے پیپلزپارٹی کے رویہ کو غیر جمہوری عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی نوٹس کا فوری جواب دیں۔
تفصیلات کے مطابق بی این پی مینگل کے سیکرٹری جنرل جہانزیب جمالدینی نے 24 نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی ایک آزاد جمہوری پارٹی ہے،پیپلزپارٹی کو اپنے منشور پر عملدرامد کا حق ہے۔ پی ڈی ایم کے فیصلے مشترکہ طور پر ہوتے ہے۔ پی ڈی ایم نے انتہائی انکساری سے اے این پی اور پیپلزپارٹی سے جواب مانگا تھا،جو پی ڈی ایم کا بنیادی حق تھا۔
جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ کچھ سینیٹرز چیئرمین کو منتخب کرتے ہے اور انہیں سینیٹرز میں سے چند کو اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کیلئے متعین کیا جاتا ہے، پیپلزپارٹی کا عمل نا جمہوری تھا اور نا پی ڈی ایم کے فکر و فسلہ مطابقت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کا حق بنتا ہے کہ وہ انحراف کرنے والی جماعتوں سے جواب لے، پیپلزپارٹی اور اے این پی اگر جمہوریت پر یقین رکھتے ہے تو انکو فوری طور پر نوٹس کا جواب دیکر پی ڈی ایم میں شامل ہونا چاہیئے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا،اسمبلیوں سے استعفے دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر قائم ہے۔استعفے ایٹمی بم ہیں۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے استعفے آخری ہتھیار ہونے چاہئیں۔ہمارا آج بھی موقف یہی ہے کل بھی یہی رہے گا۔جو پارلیمان سے استعفے دینا چاہتے ہیں دے دیں لیکن کسی پارٹی کو ڈکٹیٹ نہ کریں۔استعفے لانگ مارچ کیساتھ نتھی کرنے سے کافی نقصان ہوا ہے۔ پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ضمنی انتخاب میں حصہ لیکر پی ڈی ایم نے حکومت کو بے نقاب کردیا ہے۔پی ڈی ایم کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔کسی کو اختیار نہیں کہ اپنا فیصلہ دوسری جماعت پر مسلط کرے۔
بلاول بھٹو نے مزیدکہا کہ حکومت گرانے کیلئے ہرسیاسی جماعت کیلئے ہمارے دروزاے کھلے ہیں۔ہم اے این پی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ فیصلے صلاح و مشورے کیساتھ ہونے چاہئیں۔ پیپلز پارٹی نے سی ای سی میں موقف اپنایا ہے کہ شوکاز نوٹس دے کر اپوزیشن اتحاد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔سی ای سی اجلاس میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم کوفعال رکھناہے تو پیپلزپارٹی اور اے این پی سے معافی مانگی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ن لیگ کے قائد نے لندن بیٹھ کر حکومت کو شکست دی : مریم نواز