سپریم کورٹ نے ہیڈماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس کی سیٹوں پر تعیناتیاں کالعدم قراردیدیں

Apr 12, 2021 | 19:33:PM
سپریم کورٹ نے ہیڈماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس کی سیٹوں پر تعیناتیاں کالعدم قراردیدیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے اشتراک سے سکولوں کی تعمیر سے متعلق کیس نمٹا تے ہوئے ہیڈماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس کی سیٹوں پر تعیناتیاں کالعدم قرار دے دیں ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت 2200 ملین ڈالرز کا پروجیکٹ 2017 میں ختم ہونا تھا۔ 2017 میں پروجیکٹ کے اختتام کے سال سکولوں میں تعیناتیاں کی گئیں۔ گریڈ 17 کے ملازمین پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تعینات ہوتے ہیں۔فیصلہ پبلک سروس کمیشن کے بغیر گریڈ 17 پر تعیناتیاں خلاف قانون ہیں۔
 سندھ حکومت نے 2013 میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ 2200 ملین ڈالرز کا معاہدہ کیا تھا ،معاہدے کے تحت صوبے میں سکولوں کی تعمیر کیلئے 400 ملین ڈالرز ورلڈ بنک نے دینا تھے۔ سندھ ہائیکورٹ نے سکولوں میں بغیر میرٹ تعیناتیوں کیخلاف فیصلہ دیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ملازمین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر سے بچاؤ کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ کرلیا۔معمول کے تمام کیسز موخر کرنے کے فیصلے میں 16 مئی تک توسیع کردی گئی۔16 مئی تک عدالت میں معمول کے کیسز پر سماعت نہیں ہو گی۔ رجسٹرار آفس نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی ہدایت پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطا بق 11 اپریل تک صرف اہم نوعیت کے کیسز کی سماعت ہو گی۔ضمانت، حکم امتناع، اور حقیقی ہنگامی نوعیت کے کیسز سنیں جائیں گے۔اہم نوعیت کے مقدمات چیف جسٹس اطہر کی منظوری سے سماعت کیلئے مقرر کئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں :سو نا اتنا سستا ۔۔بس اب سستی مت کر یں