(ویب ڈیسک)بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں نواب حیدرعلی اورٹیپوسلطان کے دورمیں کئی اولیا کرام کی اس سرزمین پرآمد ہوئی اور یہاں دین اسلام کی جڑیں مضبوط ہوئیں ۔ بنگلور میں ماہ رمضان میں یہاں کی رونق بھی قابل دید ہوتی ہے۔
بھارت کے ایک نجی اردو ٹی وی کے ویب رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور عالمی سطح پر اپنی ایک الگ شناخت رکھتا ہے۔1537 میں کیمپے گوڈا اول نے اس خوبصورت شہر کی بنیاد رکھی ۔ خوشگوارموسم ، پرکیف آب وہوا ، مشترکہ تہذیب و ثقافت کی روایتوں نے اس شہرکو ہراعتبار سے ہرمیدان میں ترقی کا موقع فراہم کیا ۔نواب حیدرعلی اورٹیپوسلطان کے دورمیں کئی اولیا کرام کی اس سرزمین پرآمد ہوئی اور یہاں دین اسلام کی جڑیں مضبوط ہوئیں ۔بنگلور میں ماہ رمضان میں یہاں کی رونق بھی قابل دید ہوتی ہے۔نواب حیدرعلی اور ٹیپوسلطان نے اس شہر کو سجانے، سنوارنے، بنیادی سہولیات سے آراستہ کرنے میں نمایاں رول ادا کیا ہے۔سب سے بڑھ کر ٹیپوسلطان نےریاست میسور میں سیکولرزم اورمذہبی رواداری کی مثالیں قائم کرتےہوئے ریاست کو امن کا گہوارہ بنایا ۔
شہر بنگلور میں مسلمانوں کی آبادی تقریبا 14 فیصد ہے۔زیادہ ترمسلمان تجارت پیشہ وابستہ ہیں۔شہرکےقلب میں واقعہ شیواجی نگر، چامراج پیٹ، شانتی نگر، پُلکیشی نگر، ہبال اورچند دیگرعلاقوں میں مسلمانوں کی کثیرتعداد آباد ہے۔جوں ہی رمضان کا مبارک مہینہ آتا ہے شہر کا منظر یکسر بدل جاتا ہے۔لوگوں کی چہل پہل، معمولات زندگی میں تبدیلی دیکھنے کو ملتی ہے۔شہر کی چھوٹی اور بڑی مسجدیں نمازیوں سے ہمیشہ پر رہتی ہیں۔جمعہ کے دن تو عید سا منظرنظر آتا ہے۔رمضان میں یہاں کے بچوں کا جوش اورجذبہ بھی قابل دید ہوتا ہے۔بنگلورومیں ماہ رمضان میں یہاں کی رونق بھی قابل دید ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف اور اسحاق ڈار کے پاسپورٹ کی فوری تجدید کا فیصلہ