اداروں کے خلاف مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے۔وزیر اعظم شہباز شریف
پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے،ہم نے کتنا رہنا ہے اس کا فیصلہ اتحادی مل کر کریں گے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اب پنجاب اسپیڈ نہیں پاکستان اسپیڈ ہوگی ۔ کسی نے ملکی وسائل کا ناجائز استعمال کیا تو قانون کا راستہ اپنائیں گے ۔ متحدہ ارکان سے مل کر آیا ہوں،کل مزار قائد جاو¿ں گا۔
منگل کو یہاں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے،ہم نے کتنا رہنا ہے اس کا فیصلہ اتحادی مل کر کریں گے، ہماری سوچ ہے کہ اصلاحات کریں اور الیکشن میں جائیں، سب سے بڑا چیلنج تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا ہے،تحریک انصاف والے خزانہ خالی کر گئے ہیں ۔نہوں نے کہاسیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ہے،انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، نئی کابینہ کے حوالے سے شہباز سریف نے کہا امید ہے پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بنے گی، اتحادی حکومت ہے سب کو شامل کرنا پڑے گالیگی وزرا کے قلمدان نواز شریف فائنل کریں گے،صدر کے حوالے سے انہوں نے کہا اگر صدر مملکت کی طبیعت ٹھیک نہیں تو اللہ انہیں صحت دے، آئین شکنوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کریں گے، ، ہم کسی کو کچھ نہیں کہیں گے،ادارے اپنا کام کریں گے، اداروں کے خلاف مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے،مہنگائی کم کرنے کیلئے شارٹ اور میڈیم ٹرم پلان بنا رہے ہیں،وباتوں سے قومیں نہیں بنا کرتیں،اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا، دو چھٹیاں خوشحال قومیں کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کشمیر،افغانستان پر بریفنگ پارلیمان میں ہوئی تو لیٹر گیٹ پر کیوں نہیں،خارجہ امور پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا مودی کو مشورہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کر کے پائیدار امن کی طرف چلیں، عمران خان نے دوست ممالک کو بھی ناراض کیا، جو ممالک دوست بننا چاہتے تھے ان سے بھی تعلقات خراب ہو گئے۔گورنر اسٹیٹ بینک کے مستقبل پر بھی مشاورت کرینگے، تارکین وطن ہمارے سفیر ہیں، ان کو ووٹنگ کا پورا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔سرکاری ملازمین کی موجیں ختم۔۔ دفاتر کے نئے اوقات کار کا اعلان