رمضان کے اختتام تک مسجد اقصیٰ میں غیرمسلموں کے داخلے پر پابندی عائد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) اسرائیل نے ماہِ رمضان کے اختتام تک مسجد الاقصیٰ میں غیرمسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق انتہائی دائیں بازو کے وزیر اور دہشتگردی کے حامی ایتامر بن گویر نے حکومتی احکامات کی مذمت کی ہے۔
ایتامر بن گویر نے کہا ’جب ہم پر دہشت گردانہ حملے ہوں گے تو ہمیں بھی بھرپور طاقت کے ساتھ واپس جواب دینا چاہیئے۔‘
ICYMI: Jewish visitors and tourists will be banned from the al-Aqsa Mosque compound in #Jerusalem until the end of the holy Muslim month of Ramadan, a statement from Israeli Prime Minister Benjamin Netanyahu’s office says.https://t.co/zrMXnOrYEC
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) April 11, 2023
منگل کو اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے طویل مدتی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریباً 800 آباد کاروں کو مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت کی اجازت دی تھی جبکہ رمضان کے آخری عشرے اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل،حملہ آور نے سیاحوں کو کچل ڈالا
معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے پابندی کا اعلان کیا ہے۔
یروشلم اور فلسطین کے سابق مفتی اور مسجد الاقصیٰ کے خطیب شیخ عکرمہ سعید صابری نے کہا ’اسرائیل یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ الاقصیٰ میں کیا ہوسکتا ہے اور کیا نہیں اس کا فیصلہ وہ کرے گا اور ہم اسے شدید خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتے ہیں۔‘
دوسری جانب منگل تک مغربی کنارے میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں کسی قسم کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔
نابلس کے مشرق میں دیر الحطب گاؤں میں اسرائیلی فوج کے حملے میں دو فلسطینی ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دو افراد صدر محمود عباس کی فتح جماعت کے عسکری ونگ اقصیٰ شہدا بریگیڈ کے رکن تھے۔