عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح غیرقانونی ہے,پیشگوئی کی وجہ سے ہوا: مفتی سعید
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احتشام کیانی) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کے کیس میں نکاح خواں مفتی سعید نے اپنا بیان قلمبند کرادیا۔
اسلام آباد کی عدالت میں بیان قلمبند کرانے کے لیے مفتی سعید اپنے وکیل راجہ رضوان عباسی کے ساتھ کمرہ عدالت پہنچے جہاں انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے مجھ سے کال پر رابطہ کیا، عمران خان سے اچھے تعلقات تھے اور ان کی کور کمیٹی کا ممبر تھا، عمران خان نے مجھ سے کہا میرا نکاح بشریٰ بی بی سے پڑھوا دو، عمران خان نے کہا کہ نکاح پڑھانے کے لیے لاہور جانا ہے۔
مفتی سعید کے مطابق بشریٰ بی بی کے ساتھ ایک خاتون نے خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کیا، خاتون سے میں نے پوچھاکہ کیا بشریٰ بی بی کا نکاح شرعی طور پر ہوسکتاہے؟ اس پر خاتون نے بتایاکہ بشریٰ بی بی کے نکاح کی تمام شرعی شرائط مکمل ہیں، خاتون نے بتایاکہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھایا جاسکتا ہے۔
مفتی سعید نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یکم جنوری 2018 کو خاتون کی یقین دہانی پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھادیا، پھر عمران خان نے مجھ سے فروری 2018 کو دوبارہ رابطہ کیا اور درخواست کی کہ بشریٰ بی بی سے دوبارہ نکاح پڑھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عدت میں نکاح،عمران خان،بشریٰ بی بی کیخلاف درخواست دائر
مفتی سعید کےمطابق عمران خان نےکہاکہ پہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کا عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہوا تھا، عمران خان نے کہا کہ نومبر2017 میں بشریٰ بی بی کو طلاق ہوئی، عمران خان نے مجھے بتایاکہ بشریٰ بی بی سے نکاح کرنے پر پیشگوئی تھی کہ وہ وزیراعظم بن جائیں گے، عمران خان نے بتایا کہ پہلا نکاح غیر شرعی تھا۔
مفتی محمد نے کہا کہ عمران خان اوربشریٰ بی بی نے سب جانتے ہوئے بھی نکاح اور شادی کی تقریب کی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح غیر قانونی ہے اور پیشگوئی کی وجہ سے ہوا۔